شوکت حمید
سرینگر// عالمی کرافٹ فورم کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے ایک حصے کے طور پرسرینگر پہلی بار باوقار ورلڈ کرافٹ فورم کی میزبانی کررہا ہے ۔اس سلسلے میں تیاریوں کا سلسلہ بڑے پیمانے پر شروع ہوچکی ہیں اور مقامی صنعت کاروں اور دستکاروں نے اسے خطے کے دستکاری کے شعبے کے لیے ایک تاریخی موقع قرار دیا ہے۔26،27اور28نومبر کو شہر سرینگر میں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کنارے ورلڈ کرافٹ فورم کی بین الاقوامی سطح کی تقریب منعقد ہورہی ہے جس میں 50ممالک کے ساتھ ساتھ سینکروں ملکی اور مقامی مہمان شرکت کررہے ہیں ۔ یہ تاریخی تقریب مقامی دستکاروں، کاریگروں اور برآمد کنندگان کے لیے اپنی مصنوعات کو براہ راست بین الاقوامی خریداروں اور دستکاری کے ماہروں کے سامنے دکھانے کے بے مثال مواقع فراہم کرے گی ۔ سری نگر کو حال ہی میں ڈبلیو سی سی کے ذریعہ ورلڈ کرافٹ سٹی قرار دیا گیا تھا، جس نے اس پہچان کے ساتھ دنیا بھر کے 66 شہروں کے ایلیٹ گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ یہ عہدہ کشمیر کی صدیوں پرانی دستکاری کی روایات اور عصر حاضر میں ان کی مسلسل مطابقت کو تسلیم کرتا ہے۔حال ہی میںورلڈ کرافٹ کونسل نے سرینگر شہر کی دستکاری اور ثقافتی ورثے کی دیرینہ روایت کو تسلیم کرتے ہوئے ’’ورلڈ کرافٹ سٹی‘‘ (World Craft City) کے خطاب سے نوازا ہے۔ یہ اعزاز سرینگر کے کاریگروں کی غیر معمولی مہارت اور عزم کو اجاگر کرتا ہے، جن کے ہنر اور کاریگری نے بین الاقوامی سطح پر نہ صرف اپنی علیحدہ شناخت قائم کی ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو لوہا بھی منوایا ہے۔ باوقار اعزاز ملنے پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاتھا کہ یہ اعزار سرینگر کے بھرپور ورثے، دستکاری اور متحرک ثقافت کو تسلیم کرتا ہے جو کہ کافی خوش ئند ہے۔‘‘اپنے ٹویٹ میں مزیدایل جی نے مزید کہاکہ ’’ورلڈ کرافٹس کونسل سے ملنے والی منظوری اور اعزاز سے مقامی معیشت کو تقویت ملے گی، سیاحت میں اضافہ ہوگا اور نوجوان نسل کو روایتی اور دستکاری کی قدیم روایت کو زندہ و جاوید رکھنے کی بھی ترغیب ملے گی۔ ڈائریکٹر دستکاری اور ہینڈلومز محمود شاہ نے بتایا کہ ورلڈ کرافٹ فورم کی میزبانی سرینگر کو ملنا ایک فخر کی بات ہے اور اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تیاریاں شروع ہوچکی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے حال میں ایل جی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں تقریبات کو خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دینے پر غور و خوض ہوا ۔انہوں نے کہا کہ اس اہم تقریب کیلئے مختلف محکموں کے مابین تال میل کو یقینی بنایا جارہا ہے اور فورم اہم شعبوں بشمول دستکاری کے تحفظ، جدید کاری، اور پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرے گا، جبکہ پالیسی اقدامات اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اگلی دہائی کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کرے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیمبر آف کامرس نے سرینگر کو ورلڈ کرافٹ کونسل کے رکن کے طور پر تسلیم کروانے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا اور پروفیسر سومیش سنگھ کے اپنے پہلے دورہ کشمیر کے دوران جیوری کے سامنے اپنا کیس پیش کیا تھا۔