Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

کتنی ہے دلخراش رسمِ جہیز بھی

Mir Ajaz
Last updated: October 26, 2023 12:12 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

شہزاد انوری، پونچھ

ریاست جموں وکشمیر جہاں دیگر کئی سماجی، عرفی، رواجی اور غیر اخلاقی برائیوں سے جوجھ رہی ہے وہیں پر یہاں گزشتہ ایک دہائی سے جہیز کی لعنت بھی معاشرتی جہالت کی بنیاد پر تیزی کے ساتھ اپنے پیر پسار رہی ہے، بلاشبہ جہیز ایک ناسور ہے جو ہماری ریاست میں کینسر کی طرح پھیل رہا ہے۔ اس لعنت نے ریاست کی بہنوں اور بیٹیوں کی زندگی کو جہنم بنا رکھا ہے، معصوم آنکھوں میں بسنے والے رنگین خواب چھین لئے ہیں، آرزؤں، تمناؤں اور حسین زندگی کے سپنوں کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ انہیں ناامیدی، مایوسی اور اندھیروں کی ان گہری وادیوں میں دھکیل دیا ہے جہاں سے اُجالے کا سفر ناممکن ہو چکا ہے۔ یوں تو ساری دنیا میں عموماً مگر ہماری ریاست میں خصوصیت کے ساتھ یہ ایک رسم بنتی جا رہی ہے جس سے صرف غریب والدین زندہ درگور ہو رہے ہیں اور اس آس پر زندہ ہیں کہ کوئی فرشتہ صفت انسان اس لعنت سے پاک دو جوڑے کپڑوں میں ان کی لخت جگر کو قبول کر لے۔
جہیز کی اصل حقیقت اس کے سوا کچھ اور نہیں کہ لڑکی کے والدین جنہوں نے اسے پال پوس کر بڑا کیا اور گھر کی دہلیز سے رخصت ہوتے وقت اگر کچھ تحفے دیتے ہیں تو اسے جہیز نہیں بلکہ اپنی اولاد سے محبت و تعلق کی بناء پر فطری عمل ہے لیکن موجودہ دور میں ان تحائف کی جو حالت بنا دی گئی ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی۔ ماں باپ کے ان تحفوں کو لڑکے والوں نے فرمائشی پروگرام بنا دیا ہے اور پورا نہ ہونے پر ظلم و زیادتی کی جاتی ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے یہ سماجی رسم ہوا کرتی تھی آج جہیز بن گیا ہے۔ اس لعنت کی وجہ سے جو ظلم و ستم بہو بیٹیوں پر کئے جاتے ہیں وہ بیان نہیں کئے جا سکتے، بالخصوص ملک کے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ سرینگر اور جموں جیسے شہر اور اطراف بھی اس کی لپیٹ میں آرہے ہیں۔ایک والد اپنے جگر پارے کو اشکوں بھرے ماحول میں داماد کے حوالے کرتا ہے، یہ بھی کوئی کم احسان نہیں ہے مگر جہیز کے لیے سسرال میں لڑکیوں کو پریشان کرنا بہت گھٹیا حرکت ہے، سسرال میں بہوؤں کے ساتھ خوش اخلاقی کا معاملہ ہونا چاہئے، انہیں پریشان نہیں کرنا چاہئے، جہیز کے نام پر ان کو تنگ کرنا، بار بار طعنے دینا، میکہ سے روپے اور سامان لانے کا مطالبہ کرنا، انہیں ذہنی ٹارچر کرنا اچھے لوگوں کا کام نہیں ہے، شریعت میں جہیز لینا اور دینا دونوں حرام ہے، لیکن افسوس ہمارا معاشرہ اس کی پابندی کرتا ہوا کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔ریاست جموں وکشمیر تعلیماتِ اسلامی سے معمور اور سرشار زمین ہے، یہاں اسلام کی جڑیں انتہائی مضبوط ہیں مگر ہمارے قول وفعل کے تضاد کی وجہ سے دوسری اقوام ہماری جانب خلافِ شریعت کام کرنے کی وجہ سے بدظن ہوچکے ہیں جب کہ ہمیں ان کی دعوتی ذمہ داریاں بھی سونپی گئی ہیں ۔
آج ہمیں زیادہ سے زیادہ اس مسئلہ کی طرف توجہ دینی چاہئے اور اس برائی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے اصلاح معاشرہ کے لیے بنائی گئی انجمنوں، کمیٹیوں اور اداروں کا مسلک ومشرب کے اختلافات سے بالاتر ہوکر ساتھ دینا چاہئے، ہر انسان اپنے گھر سے اس کی شروعات کرے اور یہ عزم کرے کہ نہ اپنی یا اپنے بچوں کی شادی میں جہیز لینا ہے اور نہ بچی کی شادی میں جہیز دینا ہے، پورے معاشرے سے جہیز کی بیماری ختم ہونی چاہئے تاکہ اس طرح لڑکیوں کو انتہائی اقدام کرنے کی نوبت نہ آئے اور معاشرے کے اندر کوئی نامناسب صورت حال پیش نہ آئے۔
آئیے ہم اپنے اندر جھانکیں اور یہ محسوس کریں کہ جس گھر میں لڑکا ہے اس گھر میں لڑکی بھی ہے، اگر وہ اپنی بہو کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں گے، تو ان کی بیٹی کے ساتھ بھی خوش اخلاقی کا مظاہرہ ہوگا۔ہمارے گھر میں جو بہو ہے وہ بھی کسی کی بیٹی ہے، جس طرح ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بیٹی کو کوئی تکلیف نہ دے تو ہمیں بھی چاہئے کہ جو بیٹی اپنا گھر بار چھوڑ کر ہمارے گھر آئی ہے، اس کو بھی اپنی بیٹی سمجھیں اور اپنے کسی عمل سے اس کو ذہنی یا جسمانی تکلیف نہ پہونچائیں، ہر آدمی جب اس کی عادت ڈالے گا تو کسی بیٹی کے ساتھ بھی برا سلوک نہیں ہوگا۔
سرینگر کی شہرۂ آفاق ڈل جھیل، دریائے جہلم اور جموں کے دریائے چناب میں ہماری کئی بہنیں بیٹیاں اسی خوف کے مارے ڈوب کر خود کشی کرچکی ہیں جو ہم سب کے لیے نشانِ عبرت ہے۔جہاں تک خود کشی کا تعلق ہے تو ہر شخص کو یہ سمجھنا چاہئے کہ جان اپنی امانت نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کی امانت ہے، اسے کسی طرح سے برباد نہیں کرنا چاہئے، اور اسلام نے کسی بھی حال میں خود کشی کی اجازت نہیں دی ہے، آئیے ہم سب عہد کریں کہ اپنے گھر کا سماجی قبلہ درست کرنے کی کوشش کریں گے، کیوں کہ جب آغاز گھر سے ہوگا تو تاثیر ہر چہار سو پھیلے گی اس لیے کہ ایمانی معاشرہ مسلمانوں کی کثرت سے نہیں بلکہ ایمانی محنتوں سے بنتا ہے ۔
آج سماجی اور اخلاقی پستی کا یہ عالم ہے کہ کوئی پہلو اور زاویہ ایسا نہیں کہ ہم اطمینان کی سانس لیں۔ اب بھی وقت ہے کہ ہرماں باپ ہوش کے ناخن لیں۔ سماج کی رہبری کرنے والے آگے آکر معاشرے کو صحیح راہ پر گامزن کریں جب کہ بحیثیت مسلمان ہماری ذمہ داری صرف بچوں کی شادیاں کرنے تک محدود نہیں، اصل ذمہ داری تو بچوں کی تربیت کرنے کی ہے اور یہ فرائض میں شامل ہیں۔ نکاح کو بھی جتنی سادگی سے انجام دینے کی ہدایت تھی۔ ہم نے اس کو اتنا ہی بڑا تماشہ بنادیا،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
مودی حکومت کے 11 سال کا ’سنہری دور‘ عوامی خدمت کے تئیں عزم اور لگن کاثبوت :امیت شاہ
برصغیر
این ڈی اے کے 11 برس: ملک سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گیا ہے :وزیر اعظم مودی
برصغیر
پہلگام حملے کے بعد مسلح افواج نے 3 دن میں پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا: لیفٹنٹ گورنر
تازہ ترین
کشمیر کی مزید 6 روایتی دستکاریوں کے لئے جی آئی رجسٹریشن حاصل کرنے کا عمل شروع
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

! تلاشِ وجودکا پہلا قدم خود کا محاسبہ فکر و فہم

June 4, 2025
گوشہ خواتین

رشتے نبھانے کی بنیادی شرط صبر و برداشت غور طلب

June 4, 2025
گوشہ خواتین

آٹیزم سپکٹرم ڈس آرڈر :اسباب، علامات اور علاج فکرو ادراک

June 4, 2025
گوشہ خواتین

عورت کا عزت و احترام ،گھر کے لئے سکون و آرام گھر گرہستی

June 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?