محمد الیاس متوی
اونچے پہاڑ کے دامن میں ایک لومڑی اور گلہری آپس میں کھیل رہے تھے وہ دونوں بچپن کے دوست تھے ۔ ساتھ ساتھ کھیلتے کھیلتے عمر رسیدہ ہو چکے تھے۔ لومڑی کی عادت تھی کی وہ ہر دسویں مہنے میں دن رات ایک کر کے سردیوں کے لیے گھاس پھوس وغیرہ جمع کرتی تھی ۔ جب کہ گلہری جوں ہی سُکھا نکلتا تو سردیوں کی تیاری میں لگ جاتی۔ گلہری کی اس عادت سے لومڑی ہمشہ ناراض رہتی اور کہا کرتی ” بھائی گلہری زندگی میں عیش کرنا چاہیے ہمیشہ جمع کرنے کی فکر میں رہنا اچھی بات نہیں۔ میری طرح بہاروں کی زندگی میں بہار کا مزہ لینا چاہیے اور جب سردیوں کا وقت نزدیک آئے گا تب دکھا جائے گا۔ ”
گلہری جواب دیتی ہے ” بھائی وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا ہے۔ ہمیں وقت رہتے کام کرنا چاہیے تاکہ بعد میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ آپ نے بھی ہمارے بزرگوں سے سنا ہو گا کہ ہمارے یہاں بہاروں میں بھی برف پڑھی ہے اور یہ سنا ہو گا کی کہی بار ستمبر میں بھی برفباری ہوئی ہے ”
لومڑی ” وہ اور وقت تھا تب تو چھ سے آٹھ فٹ تک کی برف باری ہوتی تھی اور ہمارا سارے علاقہ برفانی تودوں سے بھر جاتا۔ آج مشکل سے چھ انچ کی برف نہیں پڑھتی ہے اور اب تو اکثر سوکھی گھاس کے پتہ بھی نکلے رہتے ہیں۔ ”
گلہری ” نہیں بھائی بھروسہ نہیں ہے، آج تو موسم بھی عجیب سا لگ رہا ہے کالے بادلوں نے دن میں بھی رات کا سماں پیدا کیا ہے۔ میں نے وہاں پر کچھ سامان رکھا تھا اس سے لے آتی ہوں”
جاؤ تم اپنے عادت سے باز نہیں آؤ گے یہ کہتے ہوئے لومڑی ناراض ہوکر گھر چلی گئی اور گلہری نے سامان لا کر گھر میں رکھا۔ شام ہوتے ہوتے موسم کا روخ بدل گیا اور تیز برف باری ہو گئی جو تین دن تک جاری رہی اور جس نے سارے نظام کو درہم برہم کر دیا۔ لومڑی کے گھر تو فاقہ کشی کی نوبت آئی اور گلہری کی ہر بات اس کو یاد آرہی تھی۔ اب کیا ہوتا ’’اب پچھتائے کیا ہووَت جب چڑیا چگ گئی کھیت؟‘‘چڑیا چوک گئی کھیت تو پچھتانا کیا” لومڑی گلہری کے دروازے کے باہر سیٹیاں بجاتی برف کے گولے پھینکتی لیکن گلہری کے گھر سے کوئی جواب نہ ملا تو گلہری کے گھر کے اندر داخل ہوئی۔
لومڑی ” گلہری بھائی کیا حال ہے بے وقت کی برف باری نے سارا نظام درہم برہم کر دیا کیا کروں دو دن سے بال بچے بھوک ہیں، یہ کہتے ہوئے لومڑی رو پڑی۔ ”
گلہری ” اسی بات کو تو میں آپ کو سمجھا رہی تھی، میرے پاس بھی کچھ زیادہ موجود نہیں ہے کہ آپ کو دے سکوں۔ یہ ایک روٹی ہے اس سے گزارا کر لو اور یاد رکھنا دوبارہ میرے گھر نہیں آنا کیونکہ میرے بھی بال بچے ہیں ”
���
لموچن دراس کرگل لداخ،موبائل نمبر؛9469732903