غازی سہیل خان
شہر و دیہات سے ضلع کے اسپتال میں مریضوں کی بھیڑ لگی رہتی ڈاکٹروں کو بھی خاصا کام کرنا پڑتا…. اب تو اسپتال میںشعبہ نفسیات (Department of psychiatry)بھی کھولا گیا تھا….. جہاں نفسیاتی مسائل کے شکار لوگوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
خطے کے سیاسی و معاشی حالات اس قدر کشیدہ تھے کہ بیشتر لوگ نفسیاتی تناؤ کی زد پر تھے۔
مُنا بہت ذہین اور دانا تھا اور اپنی کلاس میں ہمیشہ اول آتا۔کھاتے پیتے گھرانے کا لاڈلا تھا۔خوب پڑھائی کر رہا تھا کہ اچانک مُنے کا ہنستے بستے گھر کو منحوس سایوں نے اپنی لپیٹ میں لیا۔ہوا یوں کہ مُنے کےبابا کو نامعلوم بندوق برداروں نے اپنے گاڑی سے نیچے اُتار کر راست گولیاں چلا کر جاں بحق کر دیا۔
ویسے بھی حالات ان دنوں کشیدہ رہتے تھے دن میں کبھی بھی کوئی دلدوز خبر پڑھنے اور سُننے کو ملتی… ویسے بھی شورش زدہ خطوں میں عوام کی زندگیاں اجیرن بنی ہوتی ہیں۔
مُنا اپنے باپ کے اس دردناک قتل کے بعد غم میں نڈھال ہو گیا۔ر لمحہ بابا کی وہ گولیوں سے چھلنی لاش اس کی آنکھوں کے سامنے خوفناک منظر پیش کرتی۔
مُنے کی ماں بھی اپنے خاوند کی جُدائی کے غم میں نڈھال تھی۔گھر سونا سونا لگنے لگا رات جیسے ہی اندھیرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی تومُنے کا گھر جیسے ماتم خانہ بن جاتا۔
ان سارے حالات و واقعات کے بعد مُنا ذہنی طور پریشان ہونے لگا،نہ ہی پڑھائی میں دل لگتا اور نہ کسی کام میں اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ ڈپریشن میں چلا گیا۔
بیماری کے باوصف مُنے کی ماں نے بہت کوشش کی کہ اپنے لخت جگر کو کسی طرح سے اس ڈپریشن سے نکالا جائے۔پیروں اور فقیروں کا بھی سہارا لیا۔لیکن کوئی افاقہ نہیں ہوا۔
آخر کار مُنے کی ماں نے اپنے واحد بڑھاپے کے سہارے کو ضلع کے ایک اسپتال لے گئی جہاں مُنے کا جگری دوست جاوید بھی اس کے ہمراہ ہوا۔
اسپتال پہنچ کرمُنے کو ماں اور دوست نفسیاتی ڈاکٹر کے پاس لے گئے جو مشہورماہر نفسیات تھے۔ کیبن میں جاتے ہی مُنے نے ڈاکٹرکو اپنی روداد سُنانی شروع کی کہ میں پریشان رہتا ہوں مایوس ہوں،نیند نہیں آتی وغیرہ۔
مُنے نے اپنی پریشانی کا حال ڈاکٹر کو سنانا شروع کیا اورابھی مُنا اپنی پریشانیوں کو بیان ہی کر رہا تھا کہ ڈاکٹر صاحب کیبن کے دروازے کی طرف نظریں جمائےدو منٹ تک دیکھتا رہا اور اس کے چہرے پر پریشانی اور غم کے واضح نشانات مُنا بھی دیکھ رہا تھا کہ ڈاکٹر صاحب جو کہ ماہر نفسیات بھی تھے نے مُنے اور اسکی ماں اور دوست کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دو منٹ مجھے الگ چھوڑ دیں میں ابھی کسی ذہنی پریشانی(ڈپریشن) میں مبتلا ہوں…….!!
���
بارہمولہ کشمیر ،موبائل نمبر؛ 7006715103