Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

کیسے بھول جائیں تمہیں کہانی

Mir Ajaz
Last updated: July 17, 2022 1:21 am
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

ابوشحمہ انصاری

گرمی کی شدت بڑھ چکی تھی۔
وہ کب سے منتظر کھڑی افراسیاب کا انتظار کر رہی تھی۔۔۔
دونوں ایک ہی یونیورسٹی میں تھے لیکن ان کے ڈیپارٹمنٹ الگ الگ تھے
اور ایک ماہ سے رشتے کے بندھن میں بندھے۔
ویسے تو بچپن بھی ایک ساتھ ہی گزرا دونوں کا لیکن جوانی کی دہلیز پار کرنے کے بعد کچھ فاصلے بڑھے لیکن پھر دونوں کی محبت نے ان فاصلوں کو مٹانے میں اہم کردار ادا کیا۔ دونوں خاندان ان کی محبت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے اور یوں دونوں خاندانوں کی آپس کی رنجشیں بھی ختم ہو گئیں-دونوں کی منگنی ہو چکی تھی اب ساتھ ہی یونیورسٹی آنا جانا تھا۔
افراسیاب کو آتا دیکھ کر کائنات کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئ –
افراسیاب نے اس کے چہرے کے کھلتے رنگوں کو دیکھا اور کہنے لگا ”
جب کائنات مسکراتی ہے تو کائنات میں موجود ہر چیز مسکراتی نظر آتی ہے۔
” افراسیاب اپنی ان چکنی چپڑی باتوں سے باز نہیں آؤ گے ۔ ”
افراسیاب نے اپنے کانوں کوہاتھ لگائے
اور بولا” یہ میرے دلی جذبات ہیں جن کی محترمہ توہین فرما رہی ہیں ۔ ”
میں کبھی اس جہان فانی سے رخصت ہوا تو کائنات کے سبھی رنگ پھیکے پڑ جائیں گے ۔ ”
اس کی بات سن کر کائنات نے ناراضگی کا اظہار کیا اور بولی “خبردار ایسی بات بھی آئندہ منہ سے نکالی میں کبھی بات نہیں کروں گی ۔ ”
افراسیاب نے ہاتھ جوڑ کر اس سے معافی مانگی تب کائنات نے اسے مسکراتے ہوئے معاف کر دیا اور دونوں گھر کی طرف روانہ ہوئے ۔
ان کی زندگی چھوٹی چھوٹی شرارتوں سے مزین تھی۔ایک دوسرے کو تنگ کرنا، جس بات سے چڑ ہوتی وہ جان بوجھ کر کرنا ان کامشغلہ تھا۔
ان کی یہ شرارتیں زندگی کے ہونے کا پتہ دیتی تھیں۔
آج بھی کائنات جب لان میں بیٹھی اپنے کام میں مصروف تھی تو افراسیاب نے آکر اس کے سر پر بندھے بالوں کو زور سے کھینچا جس پہ کائنات اس کے پیچھے لپکی” بہت بدتمیز ہو افراسیاب”
افراسیاب نے کہا بدتمیز اور میں ، نہیں یہ تو میرا پیار ہے۔
کائنات نے کہا ایسا ہوتا ہے پیار جو محبوب کو تکلیف دے ”
محبوب کے لفظ پہ کتنا کھلا کھلا کے ہنسا افراسیاب۔
” بہت برے ہو، جا رہی ہوں میں” وہ کتابیں اٹھا کر اندر کی طرف بڑھنے لگی تو افراسیاب نے اسے روک لیا۔
اب کیا ہے ہٹو آگے سے کائنات نے غصے سے گھورا اُسے۔
یہ تمہارا غصہ ہی تو مجھے بہت پسند ہے”اس نے کائنات کے گال کو چھوا۔
افراسیاب بہت بُرے بہت بُرے ہو تم”
یہ کہہ کر وہ آگے بڑھی افراسیاب نے راستہ چھوڑ دیا۔
اب اسی بُرے کے ساتھ ساری زندگی بیتانی ہوگی جانم۔ ویسے میں اگر نہ رہا تو کیا کرو گی – جیسے کائنات کے پاؤں رک گئے، قسم سے افراسیاب اب پٹو گے مجھ سے کسی دن اس بات پہ۔
کائنات نے غصے سے اس کی طرف دیکھا۔ وہ کانوں کو ہاتھ لگائے التجائیہ انداز میں معافی کا طلب گار تھا۔
نہیں کرتی معاف پتہ بھی ہے یہ بات مجھے دکھ دیتی ہے اور تم ہر بار یہ کہتے ہو، کوئی گھڑی قبولیت کی بھی ہو سکتی ہے۔
افراسیاب نے اپنے دل پہ ہاتھ رکھ کر کہا “بندہ ناچیز اس عشق میں فنا ہو جائے تو اس سے بڑی خوش نصیبی کیا ہو گی۔”
کبھی نہیں باز آؤ گے ، کائنات بھاگ کر اندر چلی گئی۔
آج صبح سے ہی وہ ماما کی مدد کرنے میں مصروف تھی اور تقریباً سارا گھر سجا چکی تھی کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی پیاری دوست نے آج آنا ہے۔
سب کچھ تیار تھا۔ ماما نے کہا جاؤ تمہاری الماری میں نیا سوٹ رکھا ہے وہ پہن کر جلدی سے تیار ہو کر آؤ۔
جب وہ تیار ہو چکی تو آیئنے میں اپنا عکس دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔ جب اپنے سیل فون پہ افراسیاب کی کال دیکھی تو بہت سے رنگ اس کے چہرے پہ بکھر گئے اور فوراً کال پک کی۔
کہاں ہو کب سے فون کر رہا ہوں؟ ادھر ہی تھی کیا ہوا ہے؟
افراسیاب کی آواز آئی ”
” جنگل میں منگل تیرے ہی دم سے، سب نے یہ شور مچایا ہے سالگرہ کا دن آیا ہے ”
کائنات نے اپنے گال پہ ہاتھ رکھا اوہو میں کیسے بھول گئ کہ آج میری سالگرہ ہے۔
یہ ہی تو سرپرائز تھا نا اور مامی کے کہنے پہ میرا لایا ہوا ڈریس تم نے پہنا یہ بہت اچھا کیا بہت خوب صورت لگ رہی ہو۔
کائنات بولی” ایک منٹ، مطلب ماما بھی ملی ہوئی تھیں ساتھ – اور تم کہاں ہو مجھے دیکھ سکتے ہو کیا؟
افراسیاب ہنسا” وہ صرف تمہاری ماما ہی نہیں میری مامی بھی ہیں۔
پیچھے مڑ کر دیکھو “کائنات جیسے ہی مڑی افراسیاب کھڑکی سے اسے دیکھ کر مسکرا رہا تھا۔
فوراً سے اس کے پاس آیا اور گلاب سے مہکتے گجرے اس کے ہاتھوں میں پہنا کے بولا میری کائنات آج روشن ہو گئ کسی کی مسکراہٹ سے۔اچانک کسی خیال کے آتے ہی کہنے لگا ایک سرپرائز اور بھی ہے میں ابھی آیا۔
وہ گیٹ سے باہر گیا ہی تھا کہ اچانک زور دار دھماکے کی آواز پہ کائنات باہر کی طرف بھاگی اس کی ماما بھی اس کے پیچھے تھیں۔دور سڑک پہ کوئی خون میں لت پت پڑا تھا۔کسی تیز رفتار گاڑی نے اسے اچھال کر دور پھینک دیا تھا۔
کائنات دیوانہ وار اس طرف بھاگی جہاں افراسیاب تھا اس کے پاس پہنچی تو وہ آخری سانسیں لے رہا تھا ۔
وہ چیخنا شروع ہو گئ آبی آبی یہ کیا ہو گیا یہ کیا کر لیا تم نے اپنے ساتھ میرے ساتھ –
وہ آخری سانسوں کو بحال کرنے کی کوشش میں تھا اور اپنی کا ئنات کے آنسو، صاف کرنے کے لئے ہاتھ بڑھایا ہی تھا کہ وہ ٹھنڈا پڑ گیا –
افراسیاب نے کائنات کے سب رنگ پھیکے کردیئے، اس کے بعد اسے کوئی ہوش نہ تھا۔
دس سال بعد بھی کائنات انہی راستوں پہ چلتی نظر آتی ہے جہاں جہاں وہ افراسیاب کے ساتھ گئی تھی۔
کیونکہ وہ سمجھ ہی نہیں پا رہی کہ کیسے وہ اپنی محبت کو بھول جائے اس نے باقی کی زندگی اسی کی یادوں کے ساتھ گزارنے کا فیصلہ کر لیا ۔
اب بھی اکثر وہ بیٹھے بیٹھے افراسیاب سے باتیں کرتی نظر آتی ہے۔
کہ سب جھوٹ بولتے تم زندہ ہو میرے سامنے ہو پھر میں کسی اور کی کیسے ہو جاؤں۔
���
(افسانہ نگارہفت روزہ نوائے جنگ برطانیہ کے لکھنو بیورو چیف ہیں)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بیس جمپنگ دنیا کی سب سے خطرناک تفریحی کھیل سرگرمیوں میں سے ایک
سپورٹس
گل کی کپتانی میں کوہلی اور روہت کی خصوصیات:بٹلر
سپورٹس
سبالینکا نے گاف پر تبصرے کیلئے معافی مانگی
سپورٹس
سوفی ڈیوائن ویمنز ورلڈ کپ کے بعدیک روزہ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گی
سپورٹس

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?