بٹوت//سابقہ 27سال عرصے سے ریاست جموں وکشمیر بلخصوص وادی میں نا سا ز گار حالات کے چلتے وا دی کشمیر کے اونچے پہاڑی علاقوں میں وا قعہ اپنی ڈھوکوں میں مو سم گرما کے چند ماہ گزارنے سے محروم ہو نے کے بعد مجبوراًسابقہ پچیس برسوں سے پتنی ٹاپ و سناسر شو گڑھ کے اونچے علاقوں میں مو سم گرما کے ایام گزارتے آرہے غریب خانہ بدوش گجر بکروال طبقے کے سینکڑوں کنبوں کے پتنی ٹاپ و گرد نواح کے علاقے میں داخلے پر موجود ہ حکومت کے وزیربرا ئے محکمہ جنگلات کی ہدایت پر محکمہ جنگلات ڈویژن بٹوت اور اُودھمپور نے ناکہ بندی لگا دی ہے ۔ اس سلسلے میں کشمیر اعظمیٰ سے اپنی رو داد بیان کر تے ہوئے طبقے سے تعلق رکھنے چودھری محمد اقبال پھامڑاہ ، چودھری محمد انور پھا مڑہ ، حاجی سراج دین وغیرہ نے کہا کہ فر قہ پر ست ذہنیت کے حامل ریاستی مخلوط حکومت کے وزیر بر ائے محکمہ جنگلا ت کی منشا کے مطابق محکمہ فارسٹ ڈویژن بٹوت اور ڈویژن اُودھمپور کے اہلکاروں تمام علاقے کی مضبوط طریقے سے تار بندی کر دی ۔ جن علاقہ جات میں سینکڑوں خانہ بدوش کنبوں کے افراد خانہ موسم گرما کے چند ماہ عارضی قیام کر تے تھے ۔ ان لوگوں کے بقول عارضی ٹینٹ لگا نے کی جگہوں پر محکمہ جنگلات میں وزیر موصوف کے قریبی ہم خیال اہلکاروں کے ساتھ ساتھ کچھ مقامی شر پسند فرقہ پر ست عناصر دن رات کی نگرانی کر رہے ہیں اور اُن کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی بھی گجر بکروال طبقے کا فرد ممنوع علاقے میں نظر نہیں آنا چاہئے پھر اس مقصد کی تکمیل کے لئے قانون کو بھی اپنے ہاتھوں میں کیوںنہ لینا پڑے ۔ ان لوگوں کے بقول بد قسمتی سے ہمارا تعلق اُن خانہ بدوش محب وطن کنبوں سے ہے جن کو ملک کی سا لمیت کی قیمت ادا کر نے کی اور وادی کشمیر میں اپنے آشیانوں کھیت کھلیانوں اور چراگاہوں سے محروم ہو نا پڑا اور نتیجہ میں مجبوراً اپنی بے بسی کے مو سم گرما کے چند ماہ سابقہ 25برسوں سے پتنی ٹاپ سناسر بٹوت کے مضافاتی جنگلات میں عارضی نوعیت کے ٹینٹ وغیرہ لگا کر گزارتے آرہے ہیں ۔ ان لوگوں کے بقول وقت و تقدیر کی مار کے شکار ہم لوگ موسم گرما کے تین چاہ ماہ سخت کھٹن حالات میں پتنی تاپ و گرد نواح کے جنگلات میں گزارتے آرہے تھے ۔ مگر بد قسمتی سے ریاست میں قائم موجودہ مخلوط حکومت کے قیام سے لیکر آج تک ہم نے پتنی ٹاپ و سناسر میں ایک بھی دن چین و سکون سے نہیں گزارا ہے سابقہ تین برسوں سے ہم کو محکمہ فارسٹ اور مقامی شر پسند فرقہ پر ست عناصر کی جانب برا بر تنگ و پریشان کر نے کا سلسلہ جاری ہے ۔ سابقہ تین برسوں سے پتنی ٹاپ و سناسر میں ہم اپنے دن سخت خوف و ہراس میں گزارتے آرہے تھے ریاستی مخلوط حکومت کی ساجیھدار ایک سیاسی پارٹی کے وزرأ کی سر پر ستی میں مقامی فر قہ پر ست عناصر کی جانب سے بارہا ہم پر ہمارے عیال اور مال مویشیوں پر حملے کئے گئے ہمارا ضروریات زندگی کا سامان ، عارضی آشیانے اور مال مویشی تک حملہ آوروں نے زندہ جلا دینے سے گریز نہیں کیا ۔ ہم کو علاقے سے بھگانے کی ہر ممکن کو ششیں کی گئی ۔ ہر قسم کے حربے استعمال کئے گئے مگر ہم نے ہمت نہیںہاری مگر اب کی دفعہ ہم لوگوں کو پتنی ٹاپ و گرد نواح کے علاقہ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بے دخل کر نے کی مکمل تیاری کی گئی اور ریاستی حکومت میں محکمہ جنگلات کے وزیر کی سر پر ستی میں محکمہ فارسٹ اور مقامی فرقہ پر ست شر پسند عناصر نے مل جل کر پتنی ٹاپ و گرد نواح کے جنگلوں میں خانہ بدوش گجر بکروال طبقے کا داخلہ شجر ممنوع بنا دیا ۔ اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک کا رونا ہم وقت کے کس حکمران کی چوکھٹ پر روئیں کوئی ہمارا غم خوار ہمیں اتنا سمجھا دیں ۔