سرینگر// حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ اگر نیت صاف ہے تو تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے۔ پہلی بار سنگ بازی میں شامل نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لینے کے فیصلے کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس فیصلے کے اعلان کے ساتھ ہی اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے جسمانی طور ناخیز آٹو ڈرائیور پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کا اطلاق کرکے کٹھوعہ بھیجا گیا۔ میرواعظ نے مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا ’حکومت کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا کہ جن جن نوجوانوں کو گذشتہ دو برسوں کے دوران سنگ بازی کے الزام میں پہلی بار گرفتار کیا گیا ہے، ان کو رہا کیا جارہا ہے۔ ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ حکومت کا یہ اقدام محض ایک مصنوعی اقدام ہے ،خانہ پری ہے ،کیونکہ حکومت یہ جانتی ہے کہ جموں وکشمیرکے تنازعے کے حوالے سے سینکڑوں نوجوان کئی برسوں سے پابند سلاسل ہیں۔ پی ایس اے اور دوسرے کالے قوانین کی بنیاد پر سینکڑوں نوجوانوں کو جیلوںمیں بھر دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ان کے مقدمات کو کالعدم قرار دیا، لیکن پھر سے انہیں جیل بھیج دیا گیا‘۔ انہوں نے کہا ’حکومت کا یہ اعلان ایک سراب نہیں ، ایک دھوکہ نہیں تو کیا ہے؟ یہ حکومت کس کو بیوقوف بنا رہی ہے‘۔ میرواعظ نے طویل عرصے سے مقید سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ’اگر حکومت واقعی یہ محسوس کرتی ہے کہ طاقت ، گرفتاریوں ،نظربندیوں اور جیلوں میں بھرنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا تو انہیں فوراً سے پیشتر یہاں پر جو بھی سیاسی قیدی پچھلے سالہاسالوں سے جیلوں میں ہیں، ان کو بلامشروط رہا کیا جائے۔ ان پر جو جھوٹے مقدمات عائد کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی یہ محسوس کرتی ہے کہ ہمیں حالات کو بہتر کرنا ہے ، حالات کو سدھارنا ہے تو سب سے بنیادی بات یہ ہے کہ جموں وکشمیر کے سیاسی مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت ہندوستان اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے۔ چند نوجوانوں کو رہا کرنے ، تصویریں لینے سے اور اخبارات میں ڈھول پیٹنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ہندوستان، پاکستان اور کشمیری عوام جب تک ایک عمل میں شامل نہیں ہوں گے تب تک حکومت کا کوئی مصنوعی اقدام کارگر ثابت نہیں ہوگا۔ ہم نے ماضی میں بھی پیکیجز ، ریل گاڑیاں، نوکریاں اور سبسڈیاںدیکھیں۔ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں یہاں کے جوان کو قومی دھارا میں شامل کرنا ہے۔ میں اسٹریم میں لانا ہے۔ ہم ان سے کہتے ہیں کہ یہاں کی مین اسٹریم آزادی پسند لوگ ہیں‘۔ انہوں نے کہا کشمیر عوام اور قیادت کی یہ انتہائی خواہش ہے کہ یہاںقیام امن اورترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرے لیکن یہ تبھی ممکن ہوسکے گا جب حکومت ہندوستان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے اس کے تاریخی پس منظر کو پیش نظر رکھ کر بامعنی اقدامات اٹھائے۔