سرینگر// بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے کپوارہ دورے کے دوران 2ماہ قبل ٹھنڈی پورہ کپوارہ میںفوج کی گولی سے جاں بحق کئے گئے سو مو ڈرائیور آصف اقبال کیس کو نپٹاتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کی گھات لگانے والی پارٹی کی طرف سے آصف اقبال جاں بحق ہوا۔انہوں نے کہا کہ ضلع سطح کی کمیٹی نے پہلے ہی آصف اقبال کے والد کے حق میں1لاکھ روپے کے معاوضے کو منظوری دی ہے اور مذکورہ عرض گزار نے پہلے ہی یہ رقم حاصل کی ہے۔ جسٹس نازکی نے فیصلے میں مزید کہا” کمیٹی نے تاہم ایس آر او43کے تحت دیگر مراعات کیلئے کوئی فیصلہ نہیں لیا “۔انہوں نے عرض گزار کو ہدایت دی کہ وہ ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر میں ایس آر او43کے تحت دیگر امداد کے حصول کیلئے عرضی دائر کریں۔ کمیشن کے سربراہ نے ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ کو ہدایت دی کہ ایس آر او43کے تحت مراعات کی فراہمی کا معاملہ زیر غور لائے،اور اس سلسلے میں 2ماہ کے اندر حتمی فیصلہ لے۔واضح رہے کہ ٹھنڈی پورہ کپوارہ میں16دسمبر کی رات پیشہ سے سو مو ڈرائیورآصف اقبال فوج کی گولی کا نشانہ بن گیا،جبکہ فوج کا کہنا تھا کہ مذکورہ شہری کراس فائرنگ کے دوران جاں بحق ہوا۔