تہران //ایران کی ایک عدالت نے اس صحافی کو موت کی سزا سنا دی ہے جنہوں نے 2017میں ملک میں معاشی اصلاحات کیلئے احتجاج میں آن لائن خبریں دینے کے ساتھ ساتھ مظاہرے منظم کرنے کیلئے'ٹیلی گرام' کا استعمال کیا تھا۔روح اللہ زم گزشتہ برس تک جلا وطن تھے تاہم 2019 میں وہ غیر واضح حالات میں ایران واپس آئے تھے۔ ملک واپس آنے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔عدالت کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے منگل کو روح اللہ زم کی سزا کا اعلان کیا۔واضح رہے کہ روح اللہ زم ایک ویب سائٹ 'آمد نیوز' چلاتے تھے۔ اس ویب سائٹ پر ایران کے سرکاری حکام کے حوالے سے مختلف ویڈیوز اور خبر شائع کی جاتی تھیں۔روح اللہ زم جلا وطنی کے دوران فرانس کے شہر پیرس میں رہے۔ بعد ازاں وہ ایران واپس گئے تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کیا وجوہات تھیں کہ انہوں نے ایران واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ ایرانی حکام نے اکتوبر 2019 میں ان کی گرفتار کی تصدیق کی تھی۔