سرینگر//جموں کشمیر اردو کونسل کی طرف سے منعقدہ اردو مضمون نویسی مقابلہ اختتام کو پہنچا اور امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کا اعلان کیاگیا ہے جنہیں انعامات اور اسناد سے نوازا جائے گا۔ جموں کشمیر اردو کونسل نے امسال جون/ جولائی میں بچوں سے تحریری مقابلے میں شرکت کیلئے مضامین طلب کئے تھے اور کہا گیا تھا کہ وہ تین سو سے ساڑھے تین سو الفاظ پر مشتمل مضمون '' اردو زبان۔۔۔ہماری ضرورت'' کے عنوان سے تحریر کریں اور اسے ای میل کے ذریعے کونسل کو ارسال کریں۔ مقررہ وقت کے دوران کونسل کو کل ملاکر 196 مضامین موصول ہوئے۔ ہایضہ سجاد ساکن راولپورہ سرینگر (میلنسن گرلز اسکول، سرینگر) نے مقابلے میں پہلی پوزیشن ، حاجن بانڈی پورہ کی رضیہ سلطان (زوون اسلامک اسکول حاجن) نے دوسری پوزیشن اور گورنمنٹ گرلز ہائر اسکینڈری اسکول سیر ہمدان کی طالبہ مہرو مظفر ساکن سیر ہمدان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنوں کے علاوہ اردو کونسل نے دس مزید انعامات دینے کا بھی اعلان کیا تھا ۔ جو میرٹ کے اعتبار سے اِن بچوں نے حاصل کر لئے ہیں۔ میر اسرار ، سرینگر (اقبال میمورئل انسٹیچوٹ)، ضحا پرویز اسلام آباد (ریڈینٹ پبلک اسکول)،ابرار نبی راتھر اور میر صہیب اللہ گاندربل (ہل ٹاپ اسکول)، شافعیہ لطیف رام بن (گورنمنٹ ہائر اسکینڈری ا سکول قصابان جموں)، راشد منان باغِ اسلام بارہمولہ (گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول بارہمولہ)، امریزہ عاشق کے۔ پی۔روڑ اسلام آباد (ریڈینٹ پبلک اسکول)، کرامت کامران ددرہامہ گاندربل(ہل ٹاپ اسکول)، مسکان شبیر بیجبہاڑہ (گورنمنٹ گرلز ہائر اسکینڈری اسکول بیجبہاڑہ) اور سیدہ سیرت گیلانی اوڑی(نورالعلوم اسکول بونیار)۔ ان سبھی انعام یافتگان کو پرنسپل سیکریٹری اسکولی تعلیم ڈاکٹر اصغر حسن سامون اور دیگر شخصیات کے ہاتھوں ایک تقریب پر انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ مقابلے میں شامل ہونے والے سبھی طالبانِ علم کو اردو کونسل کی طرف سے اسناد دی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں تقریب/ پروگرام کا اعلان الگ سے کیا جائے گا۔ اردو کونسل کے صدر ڈاکٹر جاوید اقبال اور دیگر زعماء نے کامیاب بچوں، ان کے والدین اور اساتذ اور متعلقہ اسکولوں کے پرنسپل صاحبان اور دیگر ذمہ داران ہ کو مبارک باد دی ہے اور مقابلے میں شامل ہونے والے سبھی بچوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔جموں کشمیر اردو کونسل کی طرف سے اسکولی بچوں کے مابین اپنی نوعیت کا پہلا اردو مضمون نویسی مقابلہ تکمیل کو پہنچا ہے اور مقابلے میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔مقابلہ کیلئے کشمیر اور جموں صوبوں کے آٹھویں جماعت سے بارہویں تک کے سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے بچوں اور دینی مدارس میں زیر تعلیم بچے شامل ہوئے۔