سرینگر// وادی میں تباہ کن معیشت اور خستہ اقتصادی و مالی حالات کی بحالی کیلئے نقشہ راہ مرتب کرنے کی وکالت کرتے ہوئے تاجر لیڈروں نے یک زباں ہوکر کہا کہ سرکار کے پاس کشکول لیکر جانا مسائل کا حل نہیں ہے بلکہ تجارت کی بحالی کیلئے طویل المدتی پالیسی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ایک بیان کے مطابق ، اس دوران کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کی نئی تشکیل شدہ نظم کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی،جس کے دوران شرکا ء نے تجارتی انجمنوں کے مابین اتحاد کو کاروبار کی بحالی کیلئے کلید قرار دیا۔ شہرہ آفاق نگین جھیل میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیئکچرس فیڈریشن کی حال ہی تشکیل دی گئی نظم کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران تمام عہداروں پر زور دیاگیا کہ وہ تاجروں کے مسائل کو حل کرنے میں پیش رفت کریں۔تقریب پر کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار مہمان خصوصی جبکہ الائنس کے ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگہ مہمان ذی وقار تھے۔ الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ 2014کی تباہ کن سیلاب کے بعد اب تک وادی میں تجارتی شعبے کو قریب ایک لاکھ روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کے پاس کشکول لیکر جانے اور مٹھی بھر امداد لانے سے ناہی تجارت مکمل طور پر بحال ہوسکتی ہے اور نا ہی خستہ حال اقتصادی صورتحال کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ڈار نے کہا کہ کشمیر اکنامک الائنس نے پہلی ہی خود مختار مالی ادارہ قائم کرنے کا مشورہ دیا تھا تاکہ مشکل اوقات میں یہ ادارہ تجارتی شعبے کو پٹری لانے میں کلیدی رول ادا کرسکے۔ان کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہے کہ وہ سنجیدگی سے اس معاملے کو زیر غور لائے۔الائنس کے شریک چیئرمین نے کہا کہ تجارت کی بحالی کیلئے قلیل مدتی پالیسی اگرچہ ٹھیک ہے تاہم طویل مدتی پالیسی ہی تباہ کن تجارتی شعبے کو اس بھنور سے باہر نکالنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد رجب کوچھے نے کہا تجارتی شعبہ گزشتہ2برسوں سے خسارے میں ہیں ،جس کے نتیجے میں قریب پچاس ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ کوچھے نے کہا کہ مالی اداروں کو تاجروں کی مدد کیلئے سامنے آنا چاہے،تاکہ تجارت کی بحالی کیلئے رہداری ہموار ہوسکے۔ کوچھے نے تاجر لیڈرشپ پر بھی زور دیا کہ وہ بانت بانت کو بولی بولنا بند کریں اور مشترکہ طور پر تاجروں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے سامنے آئیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیچرس فیڈریشن کے سنیئر نائب صدر فیاض احمد بٹ نے تجارتی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تاجروں کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ وہ الگ الگ خانوں میں تقسیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ٹریڈرس یونائٹیڈ فورم کی جھنڈے تلے گزشتہ ایک برس سے وہ تاجروں میں اتحاد کیلئے کوشاں ہیں تاہم ابھی تک جامع اتحاد کے خواب کی تعبیر ممکن ہو نہ پائی۔فیاض احمد بٹ نے تاجروں سے بھی اپیل کی کہ وہ کھرے اور کھوٹے میں تمیز کریں اور موقعہ پرست،مفاد پرست اور استحصال پسند لیڈرشپ کو مسترد کریں۔کشمیر اکنامک الائنس کے ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگہ نے بھی تاجروں کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارتی لیڈرشپ کو چاہے کہ وہ مسائل کا ازالہ کرنے میں سرعت لائے۔ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے تاجر اور دکاندار گزشتہ دو برسوں سے مالی تنگی کا شکار ہوگئے ہیں۔ تقریب پر سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سیکریٹری ارشد احمد بٹ کے علاوہ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سرپرست اعلیٰ عبدالرحمان صوفی، نائب صدر معراج الدین خان، جنرل سیکریٹری محمد ایوب لاوئے۔ترجمان اعلیٰ نصر اللہ،چیف کارڈی نیٹر محمد یعقوب دون،ایڈیشنل جنرل سیکریٹری اعجاز احمد بٹ،،نائب صدر جاوید احمد خان،پبلسٹی سربراہ شیخ ہلال احمد،نائب صدر جہانگیر رشید بٹ، عبدالحمید شیخ،جاوید احمد نجار،ڈاکٹر شوکت،ہلال احمد بٹ،اقبال احمد متو،معراج الدین،عبدالحمید،ڈاکٹر سجاد،غلام محی الدین بٹ عبدالروف اور شکیل احمد بھی موجود تھے۔