عظمیٰ ویب ڈیسک
ریاسی// جموں صوبہ کے ریاسی ضلع میں 9 جون کو یاتریوں کو لے جانے والی بس پر حملہ کرنے والے ملی ٹینٹوں کے بارے میں پوچھ گچھ کے لیے مزید تین لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے 19 جون کو ایک شخص کو اس حملے میں ملوث ملی ٹینٹوں کو پناہ دینے اور ان کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ متعلقہ شخص کی شناخت 45 سالہ حکم دین کے طور پر ہوئی ہے۔
پوچھ گچھ کے دوران دین نے انکشاف کیا کہ تین ملی ٹینٹوں نے اس کے گھر پر پناہ لی تھی اور اس کے بدلے میں اسے 6000 روپے ادا کیے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ رقم اس کے قبضے سے برآمد ہوئی ہے۔
پونی علاقے میں شیو کھوڑی مندر سے واپس آنے والی بس پر ملی ٹینٹوں کی فائرنگ سے راجستھان، اتر پردیش اور دہلی کے سات زائرین سمیت نو افراد ہلاک اور 41 زخمی ہو گئے تھے۔ گولی لگنے کے بعد 53 سیٹوں والی گاڑی سڑک سے الٹ گئی اور گہری کھائی میں گر گئی۔
پولیس نے بتایا کہ حملے کے سلسلے میں اب تک 150 سے زیادہ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دین کی زوجہ اور بیٹے کو بھی پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔