۔13لاکھ روپے ضائع، کنگا۔ گاندھری۔ بٹھنی سڑک پھر ڈھہ گئی یہ حصہ کبھی مستحکم نہیں ہوسکے گا،سڑک پی ایم جی ایس کے سپرد: ایگزیکٹیو انجینئر

محمد تسکین

بانہال// کئی سو میٹر کا حصہ نکل جانے کے بعد رام بن میں لاکھوں روپے خرچنے کے بعد کنگا۔ گاندھری رابطہ سڑک بحالی کے ایک مہینے کے اندر اندرہی پھر نکل گئی جس کی وجہ سے ہزاروں کی آبادی کا رابطہ ضلع اور تحصیل ہیڈکوارٹر رام بن سے پھر منقطع ہوگیا۔ پچھلے ہی مہینے قریب آٹھ ہفتوں تک بند رہنے کے بعد کنگا۔ گاندھری سڑک کو بحال کیا گیا تھا لیکن اتوار 18 ستمبر کو کڑکتی دھوپ میں پسی کے ملبے کے اوپر سے بنائی گئی سڑک ایک بار پھر ڈھہ گئی ہے اور گاندھری بلاک کی تین پنچایتوں پر مشتمل ہزاروں کی آبادی سڑک رابطہ منقطع ہوجانے کی وجہ سے ایکبار پھر شدید مشکلات کا شکار ہو گئی ۔اس سڑک کی بحالی کیلئے محکمہ تعمیرات عامہ رام بن نے جون کے مہینے میں 29 لاکھ روپے کے ٹینڈر جاری کئے تھے اور بلاک گاندھری کی ڈی ڈی سی کونسلر کے ٹھیکیدار شوہر نے بہت کم ریٹوں پر اس کام کا ٹھیکہ قریب 13 لاکھ روپئے میں حاصل کیا تھا اور زیادہ سے زیادہ کمانے کی مبینہ لالچ کے نتیجے میں تیرہ لاکھ روپئے سے زائد کی رقم خرچنے کے باوجود بھی اس سڑک کا ایک بڑا حصہ کئے گئے کام کے مقام چار روز پہلے نکل گیا ہے۔

 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق21 جون کو مسلسل بارشوں کی وجہ سے یہ سڑک بند ہوگئی تھی ،26 جولائی کو ٹینڈروں کے بعد کام کا آغاز ہوا اور 17 اگست 2022 کو روڈ کو دوبارہ بحال کیاگیا جبکہ 18 ستمبر کو کنگا۔ گاندھری سڑک پھر سے بند ہوگئی ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گاندھری اور باطلی کے درمیان اس سڑک کا قریب ایک سومیٹر کا حصہ گزشتہ اتوار کو پھر سے نکل جانے کی وجہ سے رسل و رسائل کا تمام نظام ایکبار پھر بری طرح سے متاثر ہوگیا ہے اور لوگوں کو روزمرہ کے سفر سے رام بن پہنچنے کیلئے روزانہ دس سے پندرہ کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول اور کالج جانے والے بچے ، بیمار اور سرکاری ملازمین کی نقل وحرکت بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ واضح رہے کہ بلاک گاندھری کے گاندھری ، بٹھنی اور کبھی پنچایتوں کے ہزاروں لوگوں کو جوڑنے والی بیس کلومیٹر لمبی کنگا۔ گاندھری بٹھنی رابطہ سڑک کا دو سو میٹروں کا ایک بڑا حصہ گاندھری سے چند ایک کلومیٹر پہلے جون کے مہینے میں ہوئی شدید بارشوں کی وجہ سے نکل گیا تھا اور قریب دو مہینے بعد محکمہ تعمیرات عامہ رام بن نے ٹینڈروں کے ذریعے کئے گئے کام کے بعد اس سڑک کو 17 اگست کو دوبارہ بحال کیا تھا۔ اس سلسلے میں بات نے پر ایگزیکٹیو انجینئرپی ڈبلیو ڈی رام بن ابھیشیک گپتا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کنگا۔ گاندھری سڑک کا جو حصہ نکل گیا ہے، اس کی ابھی کٹنگ نہیں کی گئی تھی بلکہ فلنگ کا ہی کام کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی معلوم ہوا تھا کہ اس مقام پر سڑک کا پورا حصہ اوپر تک ناقص ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ پورے کا پورا حصہ نکل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنگا۔ گاندھری سڑک کا یہ حصہ کبھی پائیدار اور مستحکم ہو ہی نہیں ہو سکتا ہے اور یہاں سڑک کا مزید حصہ ابھی بھی دھنس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اس علاقے کا دورہ کر رہے ہیں اور ہر ممکن کوشش کی جائیگی کہ کنگا۔ گاندھری رابطہ سڑک کو دوبارہ بحال کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹینڈروں کے بعد اس سڑک کا کام متعلقہ ٹھیکیدار کو بارہ۔ ساڑھے بارہ لاکھ روپئے میں الاٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال اس پوری سڑک کو PMGSY کے سپرد کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود محکمہ تعمیرات عامہ اس کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریگا۔