گول سلبلہ روڈ سے متاثرہ زمینداروں کیساتھ سرکار کا مذاق ۔22سال بعد آٹے میں نمک کے برابر ملا معاوضہ ، عوام کافی پریشان

appeal appellate court reverse or affirm outcome from lawsuit

زاہد بشیر

گول// گول سے سلبلہ قریباًپانچ کلو میٹر سڑک جو محکمہ آر اینڈ بی کے تحت ہے جس سڑک میں زمینداروں کے رہائشی مکانات ، باغات اور زرعی اراضی آئی ہے اور ابھی تک ان لوگوں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ۔ پچھلی سرکاروں نے لوگوں کے ساتھ الیکشن میں وعدے کر کے اپنا اُلو تو سیدھا کر دیا لیکن لوگوں کا مسئلہ جوں کا توں پڑا ہوا ہے ۔وہیں جہاں مرکزی سرکار نے دعویٰ کیاتھا کہ جموں و کشمیر کو یو ٹی بننے اور یہاں سے خصوصی پوزیشن ہٹانے کے بعد لوگوں کو مرکز کے تحت تمام سہولیات ملیں گے لیکن یہ تمام دعوے سراب ثابت ہو رہے ہیں ۔ لوگوں کو آج بائیس سال کے بعد بھی معاوضے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہے ہیں ۔ جن لوگوں کو پندر بیس لاکھ روپے معاوضہ بنتا ہے انہیں صرف پچاس ہزار روپے معاوضہ دیا گیا جس کی گھروں میں تقسیم کاری کے بعد دس پانچ ہزار روپے ہی آئے اور کچھ لوگوں کو موت نے اس معاوضہ کاانتظار نہیں کرنے دیا اور داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ۔ حالیہ دنوں میں انتظامیہ کی جانب سے اس روڈ میں آنے والی اراضی کے مالکان کو جو رقم ڈالی گئی ہے وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ انہیں مرکز کے تحت جو معاوضہ اراضی کا بنتا ہے وہ دیا جائے اور جو درختان کا نقصان ہوا ہے اُس کا بھی بھر پور معاوضہ دیا جائے تا کہ بیروزگار نوجوان اپنا روزگار کما سکیں ۔