کولڈسٹوروں کی من مانیوں سے میوہ تاجر پریشان غیرملکی سیبوں پر صدفیصدٹیکس لگانے اورکیڑے مارادویات کی جانچ کامطالبہ

 بلال فرقانی

سرینگر// وادی کے میوہ تاجروں نے کولڈ اسٹوروں میں من مانے کرایوں پر قدغن لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرکار کو مشورہ دیا کہ مختلف ملکوں سے درآمد شدہ سیب پر صد فیصد ٹیکسوں کا اطلاق کریں۔ میوہ تاجروں نے بتایا کہ وہ وادی میں کولڈاسٹور مالکان کے رویہ سے سخت پریشان ہیں، کیونکہ سیب کو کولڈ اسٹوروں میں اس امید کے ساتھ رکھا جاتا ہے کہ انہیں کم از کم اپنی اصل رقم حاصل ہو،تاہم کولڈ اسٹور مالکان اضافی رقومات وصول کرنا کوئی گناہ نہیں سمجھتے۔کشمیر ویلی فروٹ گرورس و ڈیلرس یونین نے الزام عائد کیاکہ گتے کے ڈبوں کیلئے حد سے زیادہ قیمتیں وصول کرتے ہیں،جبکہ یہ ڈبے کم معیار کے ہوتے ہیں،اور میوہ جات کے محفوظ رہنے کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں۔ یونین کے صدر بشیر احمد بشیر نے بتایا ’’کولڈ اسٹور منتظمین انہیں بازارسے گتے کے ڈبے خریدنے کی اجازت نہیں دیتے،اور مہنگے داموں میں ہی کولڈ اسٹوروں میں از خود پیکینگ کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مجبور کیا جاتا ہے کہ کم از کم5ماہ کیلئے کولڈ اسٹوروں میں سیب رکھا جائے جبکہ کریٹ چارجز کی ادائیگی کے علاوہ ایک ہی کاروباری کے مال کو مختلف چیمبروں میں رکھا جاتا ہے،جس کے نتیجے میں بیوپاریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ جعلی کیڑے مار ادویات کی فروخت کا ایک مافیہ بازار قرار دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امسال کے آغاز میں ہی محکمہ باغبانی نے سوپور اور کولگام میں4ٹرک ضبط کیں،اور میوہ تاجروں کو خدشہ ہے کہ یہ مافیہ ہر ضلع میں سرگرم ہے۔بشیر احمد بشیر نے کہا’’ حد تو یہ ہے کہ کیڑے مار ادویات کے پیکوں پر نرخوں کے سٹیکر چسپان کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میوہ کاروباریوں و کاشتکاروں کو بچانے کیلئے متعلقہ محکمہ اور انتظامیہ کو متحرک رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ان مجرموں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جو وادی کی معیشت کو تباہ و برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ بیرون وادی منڈیوں میں درآمد شدہ سیبوں پر 100فیصد ٹیکسوںور بیرون وادی منڈیوں میں کم سے کم ممکنہ مقدار کی آمد یو یقینی بنایا جائے۔ بشیر احمد بشیر نے کہا کہ پہلے ہی اس صنعت کو رواں ماہ کے دوران ژالہ باری،تیز ہوائوں، طوفانی بارشوں سے میوہ جات کے باغات کو نقصان پہنچا۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ ’[فصل بیمہ اسکیم‘ کو لاگو کیا جائے تاکہ قدرتی آفات سے میوہ تاجروں کو جو نقصان پہنچے اس کی کم از کم بھرپائی ہوسکے۔ بشیر احمد بشیر نے بتایا کہ اس سلسلے میں کشمیر ویلی فروٹ گرورس و ڈیلرس یونین سے وابستہ میوہ تاجروں کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ کولڈ اسٹور معاملے میں مداخلے کی جائے تاکہ میوہ تاجروں کو اضافی اخرجات برداشت نہ کرنا پڑے جبکہ کیڑے مار ادویات کی جانچ اور معائنہ کیا جائے اور ملوثیں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔