کنڈی آبپاشی نہر ناکارہ ،500ہیکٹر زرعی اراضی بنجر ہونے کا خدشہ کسان تشویش میں مبتلا ،کہا دھان کی پنیری کیلئے بیج بونے میں تاخیر ہورہی ہے

محمد بشارت

کوٹرنکہ //محکمہ آبپاشی وفلڈ کنٹرول کی لاپرواہی کی وجہ سے کنڈی آبپاشی نہر کی بحالی میں مکمل طور پر ناکام ہونے کی وجہ سے اپر کنڈی اور لوئر کنڈی میں زرعی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اپر کنڈی سے آبپاشی نہر انس دریا سے شروع ہوتی ہےجس سے اپر کنڈی ،لوئر کنڈی و حبی کوٹرنکہ اور اس سے ملحقہ دیہات کی لگ بھگ 500ہیکٹر سے زیادہ زرعی اراضی کو سیراب کیا جاتا ہے جو اس وقت ناکارہ ہے۔ سابقہ پنچ تاج ٹھاکر نے کہا کہ وہ مجبور ہیں کیونکہ دھان کی پنیری بونےکا وقت گزرتا جا رہا ہے اورخدشہ ہے کہ ہزراوں کنال زرعی اراضی بنجر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ آبپاشی کسانوں سے ٹیکس وصول کر رہا ہے لیکن نہر کو برقرار رکھنے میں ناکام ہے۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے 3سال سے ہم محکمہ آبپاشی کے سینئر عہدیداروں سے آبپاشی نہر کی فوری مرمت کرنے کی اپیل کرتے ہیں لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ نہر کی دیواروں کو سیلاب کے دوران ہونے والے نقصان کو لیکرفوری طور مرمت کرنی چاہئے تھی مگر اس کو کسانوں کی بدقسمتی سمجھیں کہ مرمت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بہت بڑا نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری پر زور دیا کہ آبپاشی نہر میں پانی کی سپلائی کو بحال کروایا جائے تا کہ کسان متاثرنہ ہوں