پاکستان نشین51 افراداشتہاری قرار ہندوارہ میں 4کی جائیدادیں قرق

 اشرف چراغ

کپوارہ // پاکستان میں مقیم مطلوب مقامی ملی ٹینٹوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، جموں و کشمیر پولیس نے مفرور/مطلوب ملی ٹینٹوں کے خلاف ایک خصوصی مہم شروع کی ہے اور اس مہم کے ایک حصے کے طور پر 4 ملی ٹینٹ ہینڈلرز کی جائیدادیں ، جنھیں اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے، پولیس ہندواڑہ کے ذریعہ عدالتی احکامات کے تحت منسلک کی گئی ہیں۔یہ مفرور/ اشتہاری مجرم 1990 کی دہائی میں یا 2000 کے بعد فرار ہو چکے ہیں اور اس وقت پاکستان یا PoK میں ہیں۔ اس کے بعد سے وہ دہشت گردوں سے نمٹنے اور ہندواڑہ اور جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں میں دہشت گردی کو زندہ کرنے اور پھیلانے میں مسلسل ملوث ہیں۔مقررہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اشتہاری مجرم ممتاز احمد خواجہ ولد محمد سبحان خواجہ ساکن کرالگنڈ کی زمین کی پیمائش دس (10) مرلہ زمین، لطیف احمد بٹ ولد عبدالرحمن بٹ ساکن بدرا پائین کی ملکیتی 16-3/4 مرلہ زمین،مشتاق احمد میر ولد محمد سلطان میر ساکن اشپورہ کی 1 کنال اور 2 مرلہ زمین اور غلام نبی گنائی ولد غلام رسول گنائی ساکن کھئی پورہ، قاضی آباد کی 1 کنال زمین کو پولیس ڈسٹرکٹ ہندواڑہ نے عدالت کے حکم پر منسلک کر دیا۔یہ ملی ٹینٹ پولیس ضلع ہندواڑہ میں مختلف معاملات میں بھی ملوث ہیں اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے اور اسے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان چاروں کے علاوہ جموں و کشمیر کے 51 شہری، جو غیر قانونی ہتھیاروں کی تربیت کے لیے پاکستان/پاک مقبوضہ کشمیر فرار ہوئے اور وہاں سے کام کر رہے ہیں، کو بھی عدالت نے اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔ ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔