انتخابات کو ریفرنڈم قرار دینا دھوکہ: بخاری لوگوں کو ’ شیر بکرا‘ اور’ ہندو پاک‘ کے نام پر لڑایا گیا

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے ایسے سیاسی لیڈروں پر تنقید کی جو لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے کو ریفرنڈم کے مترادف قرار دیتے ہیں اور کہا کہ ایسے سیاستدان ایک بار پھر جموں و کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور انہیں موت اور تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ فتح کدل میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کچھ سیاسی رہنما انتخابات میں حصہ لینے کو ریفرنڈم کے لیے تشبیہ دے کر جموں و کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے میرواعظ عمر فاروق کے بیان کا خیرمقدم کیا، جس میں فاروق نے زور دیا کہ “انتخابی عمل میں شرکت کو ریفرنڈم کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے” ۔ بخاری نے کہا کہ میں میر واعظ عمر فاروق کے اس بیان کی تعریف کرتا ہوں کہ انتخابات کو ریفرنڈم کے برابر نہیں کیا جانا چاہیے۔ جو لوگ یہ دعوی کرتے ہیں کہ یہ الیکشن کسی ریفرنڈم سے کم نہیں وہ کشمیر کو ایک بار پھر گمراہ کر رہے ہیں۔ بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ہماری ہے اور مجھے ان پر تنقید کرنے کا حق ہے۔پرانے سرینگر میں لوگ شیر بکرا اور پاک بھارت بیانیہ میں مصروف رہے۔ بخاری نے کہا کہ روایتی پارٹیوں نے جان بوجھ کر سرینگر شہر کے مکینوں کو صرف ذاتی سیاسی فائدے کیلئے غیر ضروری مصائب میں مبتلا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان لیڈروں نے شہر کے مکینوں کو شیر بکرا “شیر” نیشنل کانفرنس کے حامی اور “بکرہ” میرواعظ خاندان کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی کے حامی تھے اور ہندوستان-پاکستان جیسے تنازعات میں الجھا کر ان کی معصومیت کا استحصال کیا۔بخاری نے کہا کہ پرانے سری نگر کی زیادہ تر آبادی مشکل حالات میں زندگی گزار رہی ہے، مناسب رہائش، مالی وسائل اور ملازمت کے مواقع کی کمی ہے۔