پارلیمانی انتخابات 2024کا دوسرا مرحلہ سرحدی دیہات میں ووٹروں نے جمہورت کا شاندار جشن منایا

 عظمیٰ نیوز سروس

جموں //بین الاقوامی سرحد کے ساتھ واقع آر ایس پورہ اور سوچیت گڑھ گاؤں کے وسیع و عریض گندم کے کھیتوں میں جمہوریت کا ایک پرجوش جشن منایا گیا۔ ان دور دراز کی کمیونٹیز نے مشکل موسمی حالات کو برداشت کرنے کے باوجود، ووٹروں کی بے مثال ٹرن آؤٹ کو یقینی بنایا۔پولنگ بوتھ تک کا سفر محض جسمانی سفر نہیں تھا یہ جمہوریت کے اٹل جذبے کا ثبوت تھا ۔سچیت گڑھ اسمبلی حلقہ کے چکروئی کے جاجووال گاؤں سے پہلی بار ووٹ دینے والے منیش کمار اپنے جوش و خروش پر قابو نہ رکھ سکے۔ پنچایت گھر جاجووال پولنگ اسٹیشن پر قطار میں انتظار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ’’میں اپنا پہلا ووٹ ڈال کر بہت پرجوش ہوں‘‘۔’’یہ ہمیں ترقی کے لئے اپنے نمائندے کا انتخاب کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ میں اس دن کا بے صبری سے انتظار کر رہا تھا‘‘۔ووٹروں نے بتایا کہ ان دیہاتیوں کے لئے ووٹنگ شہری فرض سے بالاتر ہے۔ یہ ان کی قوم کے مستقبل کو تشکیل دینے کا عزم ہے۔ کئی دہائیوں سے جاری سرحد پار گولہ باری نے ان کے حوصلے پست نہیں کئے ہیں۔ ووٹ دینے کا ان کا عزم ان کے بیلٹ کی طاقت پر گہرے یقین سے پیدا ہوتا ہے۔بپن سنگھ، سائی کلاں گاؤں، سچیت گڑھ کے ایک اور پہلی بار ووٹر نے بتایا کہ ’’مجھے اپنا پہلا ووٹ ڈالنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے ایک لمبی قطار میں صبر سے کھڑے ہو کر کہاکہ ’’یہ میری طاقت ہے اور میں اسے اپنے علاقے کی ترقی کیلئے استعمال کروں گا‘‘۔اسی نام کے سرحدی گاؤں کے ساتھ واقع پولنگ سٹیشن 97-نکووال میں پریزائیڈنگ آفیسر ساحل رتن اور ان کی سرشار ٹیم نے ووٹنگ کے عمل کو یقینی بنایا ۔اسی طرح عمر رسیدہ منشی رام نے اپنے خاندان کی مدد سے آر ایس پورہ کے 99-سائی خورد پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد کہا کہ ووٹنگ مجھے خوش کرتی ہے۔ دریں اثنا، آر ایس پورہ میں معروف بارڈر آؤٹ پوسٹ آکٹرائے کے قریب واقع، پولنگ سٹیشن 61-ابدال میں 50فیصدسے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز نے 3 بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے ساتھ نمایاں ٹرن آؤٹ میں حصہ لیا ۔