نوپورہ سوپور میں خونریز تصادم، شہری زخمی بانڈی پورہ میں آپریشن جاری ، اوڑی میں ملی ٹینٹ معاون گرفتار

 غلام محمد +عازم جان

سوپور +بانڈی پورہ// جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور علاقے میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان خونریز مسلح آرائی ہوئی جس میں ایک ملی ٹینٹ کی ہلاکت ہوئی ہے، تاہم پولیس نے اسکی تصدیق نہیں کی ہے۔گولیوں کے تبادلے میں ایک شہری بھی زخمی ہوا ہے۔پولیس ڈویژن سوپور کے علاقہ چیک محلہ نوپورہ میں جمعرات کی شام اس وقت انکائونٹر شروع ہوا ، جب سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹ کمانڈر کی موجودگی کے بعد یہاں محاصرہ کیا۔X پر کشمیر زون پولیس نے پوسٹ کر کے کہا کہ چیک محلہ نوپورہ علاقے میں جمعرات کو 22آر آر، سی آر پی ایف اورپولیس نے تلاشی کارروائی شروع کی جس کے دوران تصادم شروع ہوا۔

 

رات قریب 9بجے یہ بتایا گیا کہ گولیوں کے تبادلے میں ایک ملی ٹینٹ ہلاکت ہوئی ہے لیکن اسکی تصدیق نہیں ہوسکی۔جبکہ ایک شہری بھی زخمی ہوا، جسکی شناخت فاروق احمد ڈار کے طور پر ہوئی، جس کے کندھے پر گولی لگی ، تاہم اسکی حالت مستحکم ہے۔رات گئے تک گولیوں کا شدید تبادلہ جاری رہا اور سیکورٹی فورسز نے گائوں کی سخت ترین ناکہ بندی کی ہے۔سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں ایک اعلیٰ کمانڈر کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ادھر سیکورٹی فورسز نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے وسیع جنگلاتی علاقے میںاپنی تلاشی مہم تیز کردی جہاں ملی ٹینٹوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ2 اہلکارپہاڑی سے لڑھکنے سے زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک اہلکار شدید طور پرزخمی ہوا ہے۔عہدیداروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل اور بدھ کی شب آرہ گام بانڈ پورہ کے جنگلاتی علاقے میں پولیس،13و14آر آر اور 3بٹالین سی آر پی ایف نے رینجی جنگلاتی علاقے میں کم از کم دو سے تین ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاع کی بنیاد پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا۔مشتبہ علاقے کے قریب پہنچنے پر ملی ٹینٹوںنے سیکورٹی فورسز؎ پر فائرنگ کردی، جس کے بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا مختصر تبادلہ ہوا۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 2اہلکار زخمی ہوئے جبکہ واقعہ میں 2اہلکار پہاڑی سے لڑھک کر مضروب ہوئے۔پولیس نے کہا، “تمام خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ، اور ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے روشنی لگانے جیسے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں۔”بدھ کو شروع کیا گیا سرچ آپریشن رات بھر جاری رہا اور جمعرات کو بھی جاری رہا۔پولیس نے مزید کہا، “تلاش کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے، ہیلی کاپٹر اور دیگر وسائل کو استعمال میں لایا گیا ہے۔سیکورٹی حکام نے کہا کہ آرہ گام گجر بستی کے نزدیک ہر مکھ جنگلاتی سلسلہ میں یہ واقعہ پیش آیا ، جس کے بعد قریب 15کلو میٹر کے وسیع رقبے کو گھیرے میں لیا گیا ہے جو جنگلاتی علاقے ہیں۔ جن علاقوں کو آپریشن کے دائرے میں لایا گیا ہے ان میںآرہ گام رینجی جنگلاتی علاقہ، ، دچھنہ،کوٹا ستھری،سریندر اور ارن بانڈی پورہ کے جنگلات ہیں۔اس جنگلاتی سلسلے کا ایک سرا، ارن سے بوٹھو،ماوا اور پانار کے جنگلات تک ملتا ہے جبکہ دوسرا سرا کنگن کے جنگلاتی سلسلے سے ملتا ہے۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی فائرنگ کے بعد ملی ٹینٹوں کیساتھ دوبارہ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا اورملی ٹینٹوں کے فرار ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ادھر اوڑی کے کمل کوٹ علاقے میں 8آر آر کی پٹرولنگ پارٹی نے ایک شخص کو مشتبہ حالت میں دیکھا، جسے حراست میں لیا گیا۔اسکی شناخت فاروق احمد کھوکر ولد سلام الدین کھوکر ساکن کلسی کمل کوٹ کی گئی۔اسکی تلاشی کے موقعہ پر ایک پستول ، دو میگزین اور دو پستول پستول رائونڈس بر آمد کئے گئے۔