میرواعظ کی مسلسل خانہ نظربندی پرمتحدہ مجلس علماء کوتشویش

????????????????????????????????????

سرینگر//متحدہ مجلس علماء نے مجلس کے بانی سرپرست میرواعظ مولوی محمدعمرفاروق کی مسلسل خانہ نظربندی پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ موصوف گزشتہ ساڑھے تین برس سے خانہ نظربندہیں،جس کی وجہ سے نہ صرف جامع مسجدسرینگرکے منبرومحراب دعوت وتبلیغ سے مکمل طور خاموش ہے بلکہ حکام کایہ رویہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے علاوہ عوام کے جذبات اوراحساسات کوبری طرح متاثرکررہا ہے اور عوام میں ناراضگی اوربے چینی کاسبب ہے۔ایک بیان میں مجلس نے کہا کہ یہ اسلامیان کشمیر ،علما ء، ائمہ ، خطبا ء، مشایخ اور دانشوروں کے ساتھ ساتھ سماج کے تمام طبقوں اور عوام الناس کیلئے یہ حد درجہ لمحہ فکریہ ہے کہ کشمیرکے سب سے بڑے مذہبی رہنماکو اپنی منصبی ذمہ داریوں اور عوام کے تئیں پر امن سرگرمیوں سے باز رکھنے کیلئے ان پرقدغن بٹھا کر موصوف کے نقل وحمل کو مسدود کردیا گیا ہے۔بیان میں مجلس نے حکام خاص طور پر لیفیٹننٹ گورنر منوج سنہاپر زور دیا کہ ماہ رجب اور ماہ شعبان کی اسلامی تقریبات کے تناظر میں میرواعظ سمیت دیگر علما ء اور مبلغین جو پی ایس اے کے تحت قید و بند کی زندگی گزار رہے ہیں ،کی غیر مشروط رہائی یقینی بنائی جائے ۔