منصوبہ بند سازش کے تحت میرا سیاسی قتل کیاگیا:منکوٹیا کہا عام آدمی پارٹی کوعدالت میں ثابت کرنا پڑے گا کہ میں انکا بنیادی ممبرتھا

سید امجد شاہ

جموں//چند ماہ قبل دہلی میں عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے ادھم پور کے سابق قانون ساز اور سینئر سیاست دان بلونت سنگھ منکوٹیاکو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی پاداش میںنکالنے کے ایک روز منکوٹیا نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ان کا سیاسی قتل کیاگیا۔پارٹی سے نکالے جانے کے ایک دن بعدمنکوٹیا نے جذباتی ہوکر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور الزام لگایا کہ ’’عام آدمی پارٹی کی قیادت نے انہیں جھوٹی یقین دہانیوں کے ذریعے گمراہ کیا ہے، یعنی انہیں ذمہ داری سونپی جائے گی اوروہ بھی صوبائی صدر جموں کی۔ اگرچہ یہ عہدہ ان کے آئین میں موجود نہیں تھا‘‘۔انکاکہناتھا”میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ پرائمری ممبرشپ کی دستاویز سامنے لاؤ۔ جب میں آپ کی پارٹی کا بنیادی رکن بھی نہیں تھا تو آپ مجھے کیسے نکال سکتے ہیں؟۔ وہ مجھ پر بی جے پی سے وابستہ ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔

 

اس کے برعکس، ہمارے کونسلروں نے بی جے پی کے چیئرمین میونسپل کمیٹی کو ہٹانے کے لیے تحریک عدم اعتماد پیش کی‘‘۔ انہوں نے یہ جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح انہوں نے بی جے پی کو کمزور کرنے اور اے اے پی کو مضبوط کرنے کے لیے اودھم پور میں عام آدمی پارٹی کے لیے کام کیا۔انکاکہناتھا’’انہیں عدالت میں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ میں AAP کا بنیادی رکن تھا، انہوں نے AAP کو ایک بیرونی پارٹی قرار دیا جس نے مبینہ طور پر آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی بے عزتی کی اور خبردار کیا کہ وہ کسی سیاسی جماعت کی جانب سے ہمارے مہاراجہ ہری سنگھ کی براہ راست/بالواسطہ بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ “انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ مجھے یہاں ذمہ داری دی جائے گی، لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔ پھر انہوں نے ایک صوبائی صدر جموں کے عہدے کی پیشکش کی جو ان کے آئین میں موجود نہیں ہے۔ انہوں نے بہانے بہانے سے مجھے گمراہ کیا اور پھر میں نے خود کو پارٹی سے الگ کر لیا حالانکہ عوامی طور پر نہیں‘‘۔