ملازمین کے معاملہ پر حکومت کی خاموشی افسوسناک | نئی دھمکیوں کی فہرست صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے : پرتاپ جموال

جموں//وادی میں خدمات انجام دینے والے کشمیری پنڈت اور ریزرو زمرہ کے ملازمین کوملی ٹینٹوں کے خطرات پر خاموشی پر جموں و کشمیر حکومت اور حکومت ہند کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے ترجمان پرتاپ جموال نے کہا کہ نئی دھمکیوں کی فہرست صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے کہ ملازمین کو اس صدمہ کی صورتحال میں ڈال دیا گیا ہے۔پرتاپ جموال نے کہا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں خدمات انجام دینے والے ریزرو کیٹیگری کے ملازمین ہلاکتوں کے بعد احتجاج پر ہیں اور مہینوں سے سڑکوں پر ہیں لیکن حکومت ہند اور جموں و کشمیر حکومت اس معاملے پر مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان احتجاجی ملازمین کی طرف سے اٹھایا جانے والا مطالبہ حقیقی نوعیت کا ہے اور حکومت کو اس پر جلد از جلد غور کرنا چاہیے لیکن حکومت کی ہٹ دھرمی ان ملازمین کو بے بسی کی کیفیت میں ڈال رہی ہے۔جموال نے کہا “یہ حکومت کا مینڈیٹ ہے کہ وہ شہریوں کی شکایات اور مسائل کا ازالہ کرے لیکن جموں و کشمیر میں معاملات اس کے برعکس ہیں اور حکومتی سیٹ اپ میں کوئی نہیں جو نظام کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ملازمین کے مسائل کو حل کرے”۔پرتاپ نے مزید کہا کہ ملازمین کی طرف سے احتجاج پر جو مطالبات اٹھائے گئے ہیں وہ مکمل طور پر حقیقی نوعیت کے ہیں اور وہ سیاروں کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے بھی ملی ٹینٹ تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ تازہ دھمکی پر اپنی سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صورتحال کو سنگین اشارہ قرار دیا اور مزید کہا کہ ان تازہ دھمکیوں نے ملازمین کو مزید خوف و ہراس میں ڈال دیا ہے۔جموال نے سخت تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا کہ کس طرح ان ملازمین کے تبادلوں کی فہرست سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوئی جس سے ملازمین کی زندگی خطرے میں پڑ گئی۔