مزید خبریں

اپنی پارٹی یوتھ ونگ کا حمایت میں پْر امن احتجاج
جموں // اپنی پارٹی یوتھ ونگ نے فائنانس اکاونٹس اسسٹنٹ اْمیدواروں کی حمایت میں پر امن احتجاج کیا جوکہ حتمی فہرست کو جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سراپا احتجاج فائنانس اکاونٹس اسسٹنٹ کی حمایت کرتے ہوئے اپنی پارٹی یوتھ ونگ ریاستی کارڈی نیٹر سنی کانت چب نے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔ انہوں نے ایف ایف اے اْمیدواروں کے مطالبہ کو جائز قرار دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ جلد حتمی فہرست جاری کی جائے۔انہوں نے کہا’’ فہرست کی منسوخی مسائل میں اضافہ کرے گی اور وہ خواہشمند جنہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ نوکری پانے کی حد پار کرجائیں گے۔ حکومت احتجاجی ایف ایف اے اْمیدواروں کے مطالبہ کو تسلیم کرے اور فہرست کو جتنا جلدی ممکن ہوسکے جاری کرے۔انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی ایف ایف اے اْمیدواروں اور دیگر جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے مسابقتی امتحان میں حصہ لیا ہے لیکن کے نتائج ظاہر کرنے میں تاخیر کی جارہی ہے یا دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں کے الزامات کے بعد سلیکشن لسٹ کو منسوخ کردیاگیاہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ پوری فہرست منسوخ کرنے کے بجائے جوملزمین ہیں کے خلاف کارروائی کی جائے، حکومت کو چاہئے کہ قصور واروں کو پکڑے اور اْمیدواروں کے لئے ایسی مشکل صورتحال پیدا نہ کرے جنہوں نے اِس سے قبل ہوئے شفاف سلیکشن عمل میں کامیابی حاصل کی ہے۔

صوبہ جموں میں کورونا معاملات میں کمی کا رجحان جاری
پیر کو صرف94نئے معاملات،226شفایاب ،1143ہنوز زیر علاج
نیوز ڈیسک
جموں//حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں کورونا وائرس کے صرف94 معاملات سامنے آئے ہیںجبکہ226مریض شفایاب ہوئے ہیں۔اس دوران صوبہ میںاس وقت بھی صوبہ جموں میں1143مریض زیر علاج ہیں۔صوبہ جموں میں کورونا کی وجہ سے مہلوکین کی تعداد2,346پر ٹکی ہوئی ہے کیونکہ کوئی تازہ فوتگی نہیں ہوئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبہ جموں میں ضلع وار کووِڈمثبت معاملات کی رِپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ضلع جموں میں59، ضلع ادھم پور میں11،ضلع راجوری میں03، ضلع ڈوڈہ میں02، ضلع کٹھوعہ میں06،ضلع سانبہ میں06 ، ضلع پونچھ میں 01 ،ضلع رام بن میں05 اورضلع ریاسی میں 01نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ضلع کشتواڑ میں آج کسی بھی کووِڈ مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں ہے ۔ بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اَب تک 2,62,32,854ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 08اگست2022کی شام تک2,57,62,653نمونوں کی رِپورٹ منفی اور 4,70,102 نمونوں کی رِپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔علاوہ ازیں اَب تک66,99,244افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ اِن میں132اَفراد کو گھریلو قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔5,045فراد کوآئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ297اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اِسی طرح بلیٹن کے مطابق66,88,994اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔کووِڈ ویکسی نیشن کے بارے میں بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 8,748کووِڈ حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں جس سے ٹیکوں کی مجموعی تعداد 2,37,54,764تک پہنچ گئی ہے ۔اِس کے علاوہ جموں و کشمیر میںزائد اَز 18 برس عمر کی صد فیصد آبادی کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔

ایک ہفتہ قبل پُر اسرار طور پر لاپتہ ہوئے شخص کی لاش برآمد
علاقے میں سنسنی کا ماحول، واقعے کے خلاف لوگوں کا احتجاج
ادھم پور// ادھم پورمیں اُس وقت سنسنی پھیل گئی جب ایک ہفتہ قبل لاپتہ ہوئے شخص کی لاش پُر اسرار حالت میں پائی گئی ۔ اس دوران مہلوک کے رشتے دارروں نے اس واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی اعلیٰ سطحی چھان بین کا مطالبہ کیا ہے ۔ ضلع ادھم پور میں ایک ہفتے قبل لاپتہ ہوئے مقامی شہری کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد کی گئی۔ مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور الزام لگایا کہ راکیش کھجوریہ کا قتل کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ادھم پور میں اس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب یہاں ایک ہفتے قبل لاپتہ ہوئے راکیش کھجوریہ کی لاش برآمد کی گئی۔ مقامی لوگوں اور لواحقین نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور الزام لگایا کہ راکیش جی کا سنسنی خیز طریقے سے قتل کیا گیا ہے۔متوفی کی اہلیہ نے نامی نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ یکم اگست کو بیوپار منڈل کے چناو مکمل ہونے کے بعد راکیش کھجوریہ اچانک لاپتہ ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ بسیار تلاش کے باوجود بھی جب ان کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا تو پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی گئی۔ ان کے مطابق معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جانی چاہئے تاکہ قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ دریں اثنا پولیس کی ایک ٹیم جائے موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

کٹھوعہ میں نالہ سے شخص کی لاش برآمد
جموں//پولس نے پیرکو تیسرے شخص کی لاش برآمد کی ہے جو حال ہی میں اچانک سیلاب کی وجہ سے کٹھوعہ کے ترنا نالہ میں ڈوب گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ ترنا نالہ میں تین افراد ٹریکٹر ٹرالی کے ساتھ بہہ گئے جب شدید بارش کے بعد سیلابی ریلہ آیا۔پولیس نے بتایا کہ دو لاشیں نکال لی گئی ہیں لیکن تیسرے کا پتہ نہیں چل سکا۔ تاہم ریسکیو ٹیموں نے بھرپور کوششوں سے تیسری لاش کا سراغ لگا لیا اور قانونی کارروائی کے بعد اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔

جموں ضلع میں 3.5 لاکھ ترنگے لہرائے جائیں گے
پروگرام کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے پوری طرح تیار:ڈپٹی کمشنر جموں
جموں//، ڈپٹی کمشنر اونی لواسا جموں نے کہاکہ آزادی کے شاندار 75سال کو ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے ایک حصے کے طور پر منانے کے لیے، انتظامیہ ‘ہر گھر ترنگا’ پروگرام کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے کیونکہ جموں ضلع بھر میں13سے 15اگست تک 3.5 لاکھ ترنگے لہرائے جائیں گے۔ ان کا کہناتھا کہ’ہر گھر ترنگا’ کو کامیاب بنانے کے لیے تیاریاں زوروں پر ہیں اور انتظامیہ کو 13 سے 15 اگست کے درمیان ہر گھر، دکانوں، سرکاری اور نجی عمارتوں پر لہرانے کے لیے 3.5 لاکھ ترنگے فراہم کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے ایک حصے کے طور پر، اس یوم آزادی پر، ترنگا لہرانے کے ساتھ، قومی ترانہ بھی ہر طرف گونجے گا۔لواسا نے کہا کہ وزارت ثقافت اور سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) نے ضلع میں 3.5لاکھ پرچم لہرانے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے قومی پرچم بھی فراہم کیے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے زور دے کر کہا کہ ’’ہر گھر ترنگا‘‘ سے پہلے سکولوں، کالجوں اور بلاک کی سطح پر ملی نغمے اور ڈرائنگ کے مقابلوں، شاعری، نمائشوں، کھیلوں کی تقریبات، ریلیوں اور ڈراموں کی شکل میں مختلف پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ’ہر گھر ترنگا ابھیان‘ کے تحت جموں شہر اور اطراف میں راشن ڈپو کے ذریعے جھنڈے بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ لواسا نے کہا کہ اس تاریخی لمحے کو ایک میگا ہٹ بنانے اور 13 سے 15 اگست تک قومی پرچم لہرا کر فخر سے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منانے کے لیے حوصلہ بلند ہے۔

ڈوڈہ پولیس نے 2 مویشی سمگلروں کو کیا گرفتار ،، 15 مویشی بازیاب
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //پولیس نے مال مویشیوں کی غیر قانونی سمگلنگ کرنے پر 2 افراد کو گرفتار کر کے 15 جانوروں کو بازیاب کیا ہے۔ ضلع پولیس کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق پولیس پارٹی نے دیسہ شاہپرشل دھار میں ایک ناکہ کے دوران دو سمگلروں کو مویشیوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا جن کی شناخت نور حسین ولد غلام محمد، نور محمد ولد محمد موسیٰ ساکنہ کورونا کشتواڑ کے طور پر ہوئی ہے۔اس دوران 15 مویشیوں کو بھی برآمد کیا ہے۔پولیس کے مطابق مذکورہ ملزمان ان مویشیوں کو کشمیر کی طرف لے جارہے تھے۔اس سلسلے میں متعلقہ دفعہ کے تحت ایف آئی آر نمبر 09/2022 پولیس تھانہ دیسہ میں درج کیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آپریشن کامدھینو کے تحت ڈوڈہ پولس نے مویشیوں سمگلروں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں کچھ افراد کو پی ایس اے کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال کیاجائے
طویل مرکزی راج جموں و کشمیر میں آئینی ضمانتوں کی نفی ہے: ہرش دیو
جموں//جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی جلد بحالی اور ایک منتخب حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کرتے عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ سابق ریاست میں طویل عرصے تک مرکزی راج کا رہنا ہندوستان کے آئین میں درج آئینی ضمانتوں کی نفی ہے۔انہوں نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے مناسب وقت پر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی یقین دہانیاں جموں و کشمیر کے لوگوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہی۔ان کاکہناتھا کہ ’جھوٹے وعدوں‘ کی وجہ سے بی جے پی عوام کا اعتماد کھو چکی ہے۔ ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ جب آرٹیکل 370 کی اچانک منسوخی کی گئی تو انہوں نے 200 سال پرانی تاریخی ریاست جموں و کشمیر کے خاتمے اور ریاست کی درجہ بندی کرنے کے خلاف اپنی سخت مخالفت کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے اس اقدام سے نہ صرف سابقہ ریاست کے عوام کے حوصلے پست ہوئے ہیں بلکہ عام لوگوں کے دل و دماغ میں بڑی مایوسی بھی پھیلی ہے۔ “یہ صرف ریاست کی تنزلی نہیں تھی۔ درحقیقت ہر باشعور شہری نے اپنی تنزلی اور تذلیل محسوس کی۔ اس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کو شدید ٹھیس بھی پہنچائی ہے۔ان کا کہناتھا “تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ جموں و کشمیر نے 1947 میں صرف مہاراجہ ہری سنگھ کے تاریخی فیصلے کی وجہ سے یونین آف انڈیا میں کئی رکاوٹوں اور دباؤ کے باوجود شمولیت اختیار کی تھی۔ ریاست کو یوٹی کی سطح پر لانا نہ صرف تاریخی خطا ہے بلکہ یہ جموں و کشمیر کے محب وطن لوگوں کی بڑی بے عزتی کے مترادف ہے‘‘۔ ریاستی درجہ کی جلد بحالی اور ایک منتخب حکومت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے ہرش دیو نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو تانا شاہی حکومت سے بچانے کے لیے صدر جمہوریہ سے ذاتی مداخلت کا مطالبہ کیا۔

ایس ڈی ایم گول غیاث الحق کے اعزاز میں الوداعی تقریب
سو ل سوسائٹی گول کے معزز شہریوں نے تقریب میں حصہ لیا
زاہد بشیر
گول// ڈاک بنگلہ گول میں ایس ڈی ایم گول غیاث الحق کے تبادلے پر ایک اعزازی الوداعی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں بی ڈی سی چیر پرسن ،سرپنچوں ، پنچوں ،سو سائٹی کے ممبران کے علاوہ معزز شہریوں نے حصہ لیا ۔ اس موقعہ پر ایس ڈی ایم گول کی قریباً ساڑھے تین سال گول میں اپنے فرائض انجام دہی پر نہایت ہی اطمینان کا اظہار کیا ۔ مقررین نے اس موقعہ پر ایس ڈی ایم گول کے تبادلے پر انہیں مبارک باد دی لیکن وہیں دوسری جانب ایک ایسے ایڈمنسٹریٹر کو کھویا ہے جو اپنے آپ میں لا مثال ہے ۔ مقررین نے کہا کہ سب ڈویژن گول میں ایس ڈی ایم غیاث الحق نے اس کا م کو ایک نئی سمت دی جس وجہ سے بالخصوص غریب اور مستحق لوگ کافی خوش تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جس حساب سے انتظامیہ چلتی تھی لیکن غیاث الحق نے آتے ہی اس میں ایک نئی روح پھونک دی امید ہے کہ یہ کبھی نہیں بھجے گی ۔ مقررین نے غیاث الحق نے جو ساڑھے تین سال گول میں اپنے فرائض انجام دئے ہیں انہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یاد رکھا جائے گا ۔ اس موقعہ پر ایس ڈی ایم گول غیاث الحق نے کہا کہ جو پیار محبت اور سکون گول میں ملا ہے شائد اور کسی مقام پر وہ ملے ۔ انہوں نے کہا کہ گول میں آتے ہی کافی کٹھن دور شروع ہوا جہاں ایک طرف سے دفعہ370کو ختم کرنے کا دور ہوا وہیں دوسری جانب ساتھ ہی کورونا وائرس نے بھی دستک دیا اور قریباً دو اڑھائی سال ہڑتالوں اور نا مساعد حالات کے بیچ میں ہی گزرے لیکن اس دوران گول کی عوام نے انتظامیہ کا بھر پور ساتھ دیا ہے اور گو ل میں ہندو مسلم بھائی چارے کو ہمیشہ زندہ رکھنے کے لئے گول کی عوام ایک مثال ہے ۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ بھی گول کی عوام انتظامیہ کا اسی طرح سے ساتھ دیتے رہیں گے ۔ اس موقعہ پر لوگوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایس ڈی ایم کے تبادلے کے بعد وہ اپنے ہی ضلع صدر مقام پر اے سی آر کی پوسٹ پر جا رہے ہیں اور وہاں بھی پہلے کے ہی طرح گول کی عوامی مشکلات کو دور کرنے میں اپنا بھر پور تعاون دیں گے ۔ اور آخر پر تمام لوگوں نے ایس ڈی ایم غیاث الحق کو پر نم آنکھوں سے گول سے الوداعی کیا اور کچھ تحائف بھی پیش کئے ۔

مولانا عبدالقیوم کا انتقال ،صدر جمعیت کی تعزیت
سرینگر// صدر جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر پروفیسر غلام محمد بٹ صاحب المدنی نے مولانا عبدالقیوم کے انتقال پر کہا کہ آج ہم اپنے ایک سنجیدہ فکر ساتھی، برگزیدہ عالم دین اور تجربہ کار داعی حق مولانا عبدالقیوم ابن مولانا مفتی عبدالجبار پونچھی کی رفاقت سے محروم ہوگئے لیکن ان کی دعوت دین کی حوالے سے کاوشیں اور جہد مسلسل کی ایک تابناک اور طویل تاریخ ہے جو راہ روان راہ حق کی راہوں کو ہمیشہ روشن کرتی رہے گی یہ اللہ کا بندہ ایک جانب اطراف و اکناف میں صدائے حق دیتا رہا تو دوسری سمت مسند درس و تدریس پر جلوہ افروز ہوکر اَن گنت طالبان علوم نبوت کو علوم شرعی کے نور سے منور کرتا رہا ۔آپ نے تیرہ و تار فضاء میں حق کی قندیل روش رکھی اور طوفان حوادث کا کوئی جھونکا اسے کیا بجھاتا۔ مولانا بہت عرصہ تک جمعیت اہلحدیث سرنکوٹ تحصیل کے صدر بھی رہے اور بہترمساجد کی تعمیر میں ان کا رول اساسی اور کلیدی رہا ۔مولانا عرصہ سے جامع مسجد اہلحدیث عیدگاہ ہاڑی مڈہوٹ میں نہ صرف خطابت جمعہ کا فریضہ انجام دیتے آر رہے تھے بلکہ روزانہ کی بنیاد پر کئی کلومیٹر کا سفر طے کرکے دروس قرآن واحادیث سے بھی وہاں عوام الناس کو مستفید کرنے کے ساتھ ساتھ نمازوں کی امامت بھی فرماتے تھے اور مغرب کے بعد گھر لوٹتے تھے۔ فقید نامور داعیان دین مولانا عبدالشہید اور عبدالوارث کے عم محترم اور مولانا عبدالباسط کے ماموں جان تھے۔ اقبال نگر سرنکوٹ میں ان کی پہلی نماز جنازہ کی پیشوائی مولانا عبدالباسط المدنی نے کی، جبکہ دوسرے مقام پر بھی جنازہ کی ادائیگی کا اہتمام ہے۔ پورے 66سال درس و تدریس اور دعوت و ارشاد کے میدان میں ہمہ وقت کمر بستہ رہنے والے مولانا عبدالقیوم کچھ عرصہ صاحب فراش رہنے کے بعد گذشتہ شب میڈیکل کالج ہسپتال راجوری میں جان جاں آفرین کے سپرد کر گئے۔ جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کے مختلف شعبہ جات نے جہاں سوگواروں سے گہری قلبی وابستگی ظاہر کی ہے، وہاں جمعیت اہلحدیث ضلع پونچھ کے اعیان و ذمہ داراں سے بھی تعزیت و تسلیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ فقید کی احقاق حق اور ابطال باطل کے لیے کی گئی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے، اور انہیں جنت کے اعلیٰ و ارفع مقامات میں مکان مرحمت فرمائے ۔جمعیت نے بطور خاص فقید کے فرزندانِ اور برادر زادگاںو ہمشیرہ زادگان کو یقین دلایا ہے کہ اس صدمہ عظیم کے موقع پر ساری جمعیت و جماعت اُن کے ساتھ ایستادہ ہے۔

EPFOکی پنشن عدالت10اگست کو
جموں// ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن ریجنل آفس جموں 10 اگست 2022 کو آؤٹ ریچ پروگرام “ندھی آپکے نکٹ” اور “پنشن عدالت” کا انعقاد کر رہا ہے۔رضوان الدین، ریجنل پی ایف کمشنر-I ذاتی طور پر شکایات سنیں گے۔ ندھی آپ کے نکٹایک عوامی رسائی کا پروگرام ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی ملازمین اور آجروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لا کر ان کے مسائل/شکایات کو دور کرنے اور تنظیم کی طرف سے ان کے مفاد میں کیے گئے نئے اقدامات کے بارے میں بیداری اور حساسیت بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔تمام سٹیک ہولڈرز کو مذکورہ پروگرام میں شرکت کے لیے مدعو کیاگیاہے تاکہ وہ اپنی شکایات کو فوری طور پر نمٹا سکیں اور/یا ای پی ایف او سے متعلق ان کو درپیش کسی بھی مسائل کا اندراج کریں۔