مرگن سڑک چار ماہ سے بند، علاقہ میں راشن ، ادویات و دیگر اشیاء کی قلت مڑواہ ا ور واڑون کی چالیس ہزار آبادی انتظامیہ کے معاندانہ رویہ پر سیخ پا

عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ مڑواہ اور واڑون کی عوام نے انتظامیہ کے خلاف زوردور احتجاج کیا اور مرگن سڑک کو جلد آمدورفت کیلئے کھولنے کا مطالبہ کیا۔ واڑون میں نماز جمعہ کے بعد مقامی لوگوں نے جمع ہوکرانتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور انتظامیہ سے سڑک کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقامی لوگوں نے علاقہ میں راشن ادویات و دیگر ضروری اشیا ء کی قلت کو لیکر احتجاج کیا۔احتجاج کررہے مقامی لوگوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ سے مرگن سڑک بند پڑی ہے جسکے سبب علاقہ میں ضروری اشیا و دیگر سازو سامان اب ختم ہوچکا ہے جسکے سبب عوام کو سخت مشکلات سے دوچار ہوناپڑرہا ہے وہیں ماہ رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہوچکا اور علاقے میں کھانے پینے کی اشیا کی فقدان ہے۔انکاکہناتھا کہ اگرچہ انتظامیہ نے ماہ رمضان سے قبل سڑک کو بحال کرنے کا کہا تھا لیکن ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی بحالی ممکن نہ ہوسکی جبکہ علاقے میں سبزی، پھل ،گوشت و مرغ و دیگر چیزیں دستیاب ہی نہیں ہیں۔ انکاکہناتھا کہ اگرچہ انتظامیہ کو اس کیلئے ضروری اقدامات کرنے چاہئے تھے اورضروری اشیاء کو پہنچانا چاہئے تھا لیکن انتظامیہ خواب غفلت میںہے اور لوگوں کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔لوگوں نے بتایا کہ علاقہ میں قائم دوکانوں پرسامان ختم ہوچکا ہے اور دوکانیں خالی پڑی ہیں۔ مقامی لوگوں نے مانگ کی کہ مرگن سڑک کو جلد آمدورفت کے قابل بنایا جائے تاکہ عوام کو ضروری اشیائے خوردنی میسر ہوسکے اور انھیں مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے۔واضح رہے کہ 40000 سے زائد آبادی والا علاقہ مڑواہ و واڑون گزشتہ چار ماہ سے واحد سڑک رابطہ بندہونے کے سبب دوسرے علاقوں سے کٹاہوا ہے جسکے سبب علاقہ میں ضروری اشیا و دیگر چیزوں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔کشمیر عظمی کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرگن سڑک پر برف ہٹانے کا کام جاری تھاتاہم گزشتہ کئی روز سے موسم میں آئی تبدیلی کے سبب مشینری کو واپس لانا پڑرہاہے اور دوبارہ کام شروع کرنے کیلئے موسم کا بہتر ہونا لازمی ہے ۔