مرکزی حکومت سے سپریم کورٹ کا سوال کیا سزائے موت کیلئے پھانسی سے بہتر کوئی متبادل ہو سکتا ہے؟

دہلی//سزائے موت کے لیے ہندوستان میں پھانسی دیئے جانے کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی بار ماہرین کے ذریعہ پھانسی کے دوسرے متبادل پر غور کیے جانے کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے، لیکن ہنوز پھانسی دیئے جانے کا عمل ہی اختیار کیا جاتا ہے۔ اب موت کی سزا کے لیے پھانسی کی جگہ دوسرے طریقے اختیار کیے جانے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ غور کرنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا پھانسی کا عمل تکلیف دہ ہے؟ اور کیا جدید سائنسی طریقے دستیاب ہیں جو اس سے بہتر ہو سکتے ہیں؟عرضی دہندہ وکیل رشی ملہوترا نے موت کے لیے انجکشن دینے، گولی مارنے یا الیکٹرک چیئر کا استعمال کرنے جیسے طریقے اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سزائے موت کے لیے ہندوستان میں پھانسی دیئے جانے کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی بار ماہرین کے ذریعہ پھانسی کے دوسرے متبادل پر غور کیے جانے کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے، لیکن ہنوز پھانسی دیئے جانے کا عمل ہی اختیار کیا جاتا ہے۔ اب موت کی سزا کے لیے پھانسی کی جگہ دوسرے طریقے اختیار کیے جانے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ غور کرنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا پھانسی کا عمل تکلیف دہ ہے؟ اور کیا جدید سائنسی طریقے دستیاب ہیں جو اس سے بہتر ہو سکتے ہیں؟میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ نے اٹارنی جنرل سے 2 مئی تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ عدلات نے اس بات کا بھی اشارہ دیا ہے کہ حکومت کا جواب ا?نے کے بعد اس مسئلہ پر آگے غور کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جا سکتی ہے۔دراصل رشی ملہوترا نامی وکیل نے پھانسی کی سزا کو ایک ظالمانہ اور غیر انسانی طریقہ بتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ پھانسی کا پورا عمل بہت طویل ہے۔ موت یقینی کرنے کے لیے پھانسی کے بعد بھی سزا پانے والے کو نصف گھنٹے تک لٹکائے رکھا جاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت میں جب جج موت کی سزا کا فیصلہ سناتے ہیں تو کہتے ہیں ‘ٹو بی ہینگڈ ٹل ڈیتھ’ یعنی جب تک موت نہ ہو جائے تب تک پھانسی پر لٹکایا جائے۔ رشی ملہوترا نے اسی عمل کو ظالمانہ اور غیر انسانی بتایا ہے۔عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ دنیا کے کئی ممالک نے پھانسی کا استعمال بند کر دیا ہے۔ ہندوستان میں بھی ایسا ہونا چاہیے۔ عرضی دہندہ نے موت کے لیے انجکشن دینے، گولی مارنے یا الیکٹرک چیئر کا استعمال کرنے جیسے طریقے اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ رشی ملہوترا نے ا?ج چیف جسٹس چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی صدارت والی بنچ میں دلیل رکھتے ہوئے پرانے فیصلوں کا حوالہ دیا۔