مذہب کے نام پر عوام تقسیم:ڈاکٹر فاروق | نفرت ،فرقہ پرستی اورتعصب کوہوادی جارہی ہے

عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// اگر واقعی ملک کی سالمیت اور آزادی کو بچانا ہے، تو سبھی صحیح سوچ رکھنے والے باشعور ووٹروںکو انڈیا الائنس کے اُمیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرنا ہوگا اور ایسا کرنے سے ہی ہم ملک کے آئین کو بچا سکتے ہیں ، ورنہ بھاجپا کے کٹر فرقہ پرست حکمران آئین کو تہس نہس کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حلقہ انتخاب سنٹرل شالہ ٹینگ کے مُجہ گنڈ اور حلقہ انتخاب چھانہ پورہ کے وانہ بل میں ورکرس کنونشنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک بیان کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کیا جارہاہے۔ سیاست کو مذہبی جذبات کے تابع کرکے ایک غیر آئینی عمل ہورہاہے۔ نفرت، تعصب اور فرقہ پرستی کو ہوا دی جارہی ہے۔ عوام سے جھوٹے وعدے کئے جارہے ہیں اور تعمیر و ترقی کے بلند بانگ دعوے محض دھوکہ دینے کیلئے کئے جارہے ہیں۔ ملک کی صدیوں پرانی مذہبی ہم آہنگی، یگانگت اور فرقہ وارانہ میل ملاپ کو حقیر سیاسی مفادات کیلئے نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ اُن کا کہنا تجا کہ پسماندہ طبقوں، بچھڑی جاتیوں، اقلیتوں اور کمزور لوگوں کیساتھ ہتک آمیز اور ایزا رساں سلوک کیا جارہاہے۔ ملک کا ہر طبقہ مایوس اور پریشان ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ذی ہوش اور باضمیر لوگوں کو ان گندم نما اور جوفروشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ورنہ ان کی حرکتیں مزید تباہی کا باعث بن سکی ہے۔ لہٰذا ریاست جموںو کشمیر کی بحالی، اندرونی خودمختاری اور ریاست کی باعزت حصولیابی کی جدوجہد اور آئینی اور قانون حکمرانی کے حصول، جمہوری حقوق اور جمہوری اداروں کی بحالی، عوامی اعتماد کی بحالی اور تیز تر اقتصادی و سیاسی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے موجودہ پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے نامزدہ اُمیداروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرکے تمام ریاست دشمنوں کو کمر توڑ شکست دیکر تعمیر و ترقی کے سنہری دور کو واپس لائے اور اپنے جانے پہچانے انتخابی نشان ہل پر اپنی مہر ثبت کرکے زندہ ضمیر کا ثبوت دیجئے۔