شاہراہ پر چھوٹی گاڑیوں کی دو طرفہ آمدورفت کی اجازت مال بردار گاڑیاں صرف جموں سے کشمیر کی طرف چلیں گی

ایم ایم پرویز

رام بن//وقفے وقفے سے ہلکی بارش کے باوجود سری نگر جموں قومی شاہراہ جمعہ کو ہلکی اور درمیانی مسافر گاڑیوں کی دو طرفہ ٹریفک اور کشمیر کے لیے بھاری گاڑیوں کی یک طرفہ ٹریفک کے لیے کھلی رہی۔تاہم ناشری اور بانہال کے درمیان دلواس، مہاڑ-کیفے ٹیریا رام بن سیری، شالگری اور دیگر مختلف مقامات پر تنگ سڑکوں اور پھسلن سڑکوں کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حرکت سست رہی۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شام 5 بجے تک جمعہ کو جموں سری نگرقومی شاہراہ-44 تین گھنٹے 53 منٹ بند رہی۔انہوں نے بتایا کہ بانہال-قاضی گنڈ (نیویگ) ٹنل کے بند ہونے کی وجہ سے شاہراہ دو گھنٹے 30 منٹ تک اور چنینی-

 

ناشری ٹنل کے بند ہونے کی وجہ سے 53 منٹ اور بانہال کے شالگڑی علاقے میں پتھراؤ کی وجہ سے 30 منٹ تک بلاک رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین گاڑیوں پتھرائو کی زد میں آنے سے ناشری اور بانہال سرنگوں کے درمیان مختلف مقامات پر ٹریفک کی نقل و حرکت سست ہے۔شاہراہ پر رام بن میں ٹریفک کے ضابطے کی نگرانی کرنے والے ٹریفک حکام نے بتایا کہ ہائی وے پر دن کے وقت سینکڑوں مسافر لائٹ میڈیم گاڑیاں اپنی اپنی منزلوں کے لیے چلتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جکھینی، ادھم پور سے کشمیر کی طرف روانہ ہونے والی بھاری گاڑیاں ابھی بھی ناشری رام بن کو عبور کر کے ہائی وے پر ایک منظم طریقے سے کشمیر کی طرف جا رہی ہیں۔دریں اثنا، جموں و کشمیر کے محکمہ ٹریفک نے ہفتے کے روز ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ مناسب موسم اور سڑک کی منظوری کے ساتھ، ہلکی موٹر گاڑیوں کو دونوں طرف جانے کی اجازت ہوگی جبکہ بھاری گاڑیوں کو قاضی گنڈ، کشمیر سے جموں کی طرف سڑک کا جائزہ لینے کے بعد جانے کی اجازت ہوگی۔لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ٹریفک کنٹرول یونٹ جموں، سری نگر اور رام بن سے سڑک کی حالت کی تصدیق کے بعد ہی شاہراہ پر سفر کریں کیونکہ محکمہ موسمیات نے بارش کی پیش گوئی کی ہے۔