سرکاری سکولوں سے اساتذہ کو منسلک کرنے کیخلاف احتجاج | کشتواڑ میں سکول بند،محکمہ تعلیم و ضلع انتظامیہ سے کاروائی کا مطالبہ

عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے بیشتر تعلیمی زون میں اساتذہ کی ایک سکول سے دوسرے سکول میں منسلکی کا رواج بدستور جاری ہے، جس کا خمیازہ سکولوں میں زیر تعلیم طلبا و انکے غریب والدین کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ جہاں انتظامیہ سکول بچوں کو واپس سکول میں لارہی ہے وہیں کچھ مقامات پر بچوں کو تعلیم سے محروم رکھنے کیلئے اسطرح کے اقدامات کے جارہے ہیں۔ضلع کشتواڑکے دورافتادہ علاقہ مڑواہ کے تعلیمی زون میں پرائمری اسکول ڈھوریپیٹھ دھرینہ کے دو اساتذہ کو ہائی سکول دھرینہ میں منسلک کردیاگیا ہے جس کے سبب سکول کو بند کردیاگیا ہے معاملے کو لیکر مقامی لوگ و سکول کے طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔ کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق، علاقے کے مقامی لوگوں نے پرائمری سکول ڈھورپیٹھ میں طلبہ کے ہمراہ احتجاج کیا اور انتظامیہ کے خلاف نارے بازی کی۔ انہوں نے بتایا کہ پرائمری سکول میں تیس کے قریب طلبہ زیر تعلیم ہے اور ان کیلئے اساتذہ تعینات کئے گئے تھے لیکن نامعلوم وجوہات کی بناپر دو اساتذہ وجے کمار وریکھا ٹھاکر کو ہائی سکول دھرینہ کیساتھ منسلک کرردیا گیا ہے جسکے سبب سکول بند پڑاہوا ہے اور بچے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہورہے ہیں۔ علاقہ دھرینہ بی کیسرپنچ غلام حسن نے بتایا کہ تعلیم ہر انسان کا پیدائشی حق ہے نہ جانے کیونکر اسحق کو چھین لیاجارہاہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ دورافتادہ علاقے میں طلبہ کو تعلیم سے محروم رکھنے کس طرح انکی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔جب بچوں کی بنیاد ہی بہتر نہیں ہوگی تو وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے کیا کریں گے۔ انتظامیہ کو جہاں ان علاقہ جات میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانا چاہئے تھا وہیں بہتر کرنے کے بجائے تعلیمی نظام کو ابتر کیا جارہاہے چیف سکریڑی نے اگرچہ سبھی اٹیچمنٹ کو بند کردیا ہے لیکن باوجود اسکے سرے عام قوانیں کی دھجیاں اٹھائی جارہی ہے۔ہم ضلع انتظامیہ سے اس معاملے میں اعلیٰ سطح تحقیقات کرنے کامطالبہ کرتے ہیں اور قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اور فوری طور سکول میں اساتذہ کو واپس لایا جاے تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ زیڈ ای او نے ان اساتذہ کی اٹیچمنٹ عمل میں لائی ہے اسے فوری طور واپس لایاجانا چاہے۔