سرنکوٹ میں او بی سی طبقہ کا اجلاس منعقد ریزرویشن کوٹہ 27فیصد کرنے کی مانگ

 بختیار کاظمی

سرنکوٹ// پسماندہ طبقہ او بی سی کی جانب سے ایک اجلاس الحاج محمد بشیر قریشی ،صوبائی نائب صدر کی قیادت میں ان کی ذاتی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔سب سے پہلے حکومت وقت کا پسماندہ طبقہ جات درج فہرست قبائل کو 4فیصد سے بڑھا کر 8فیصد کیے جانے کا شکریہ ادا کیا اور حاضرین کو مخاطب ہو کر صدر نے تمام او بی سی برادریوں سے 7مئی کو جوق در جوق گھروں سے باہر نکل کر پولنگ سٹیشنوں کا رخ کرنے کی گزارش کی اور اپنے پسندیدہ نمائندے کو زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنے کے لیے کہا ۔حاضرین نےکہا کہ 8فیصد ریزرویشن پسماندہ طبقہ جات کے لیے اس لیے ناکافی ہے کہ 1931کے اعدادوشمار کے مطابق 42فیصد تھی جبکہ 2011مردم شماری کے مطابق 62 فیصدہے جس میں پہلے 27برادریاں تھی اور 15برادریاں اور شامل کر کے 42برادریاں جوڑ دیں اور ریزرویشن صرف 8فیصد ہےجبکہ یہ نہ کہ برابر ہے ،اس کو بڑھا کر ملک کی باقی ریاستوں کے مطابق 27فیصد کر دیا جائے ۔

اوبی سی مطالبات ماننے والی سیاسی جماعت
حمایت کے بارے میں غور کیا جا سکتا ہے:یونین
عظمیٰ نیوزسروس
تھنہ منڈی// آل انڈیا بیکورڈ کلاسز یونین کا کہنا ہے کہ جو سیاسی جماعت انکے مطالبات تسلیم کرے گی آئندہ انتخابات میں پورے یو ٹی بھر میں اس کی حمایت کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ لوک سبھا مہم کے مینی فیسٹو میں نہ صرف اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ بلکہ کشمیر صوبے کی باقی لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی مطالبات میںمنڈل رپورٹ پر 1992 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریزرویشن کوٹہ 27فیصد، اوبی سی کیلئے ذات پر مبنی مردم شماری، جموں کشمیر او بی سی کمیشن کی تشکیل OBC چیئرمین اور ممبران کے ساتھ،عام زمرے جیسے مغربی پاکستانی رفیوجیزاور دیگر کواوبی سی فہرست سے خارج کرنا،سیاسی ریزرویشن کا نفاذ،سوشل ویلفیئر بورڈز میں او بی سی چیئرپرسن کے علاوہ ایڈوائزری اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کو سیاسی تبدیلیوں سے دور رکھنا شامل ہے۔ یونین کا مزید کہنا ہے کہ جو سیاسی جماعت ہمارے مطالبات کو قبول کرنے کی حامی بھرے گی او بی سی یونین اس جماعت کی اجتماعی حمایت کے بارے میں سچ سکتی ہے ۔