روس کا یوکرین کے زیر قبضہ علاقوں میں ریفرنڈم کا اعلان

کیف//روس میں شمولیت کے لیے یوکرین کے زیر کنٹرول علاقوں میں ریفرنڈم کروانے کا اعلان ہوگیا۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے زیر کنٹرول یوکرین کے علاقوں لوگانسک، ڈونیسک، خیرسون اور زاپوریزیا میں 23 سے 27 ستمبر تک روس میں شمولیت کیلئے ریفرنڈم کروایا جائے گا۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے اپنے بیان میں کہا کہ متعلقہ علاقوں کے لوگ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔ادھر یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کا کہنا ہے کہ روس جو چاہے کرلے لیکن اس سے کچھ بھی نہیں بدلے گا، یوکرین کو اپنے علاقوں کو آزاد کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔دوسری جانب یوکرین نے روس کی جانب سے اعلان کردہ ریفرنڈم کو ڈھونگ اور بے معنیٰ قرار دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے مجوزہ ریفرنڈمز کی شدید مذمت کرتے ہوئے نتائج تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ شروع سے کہتے رہے ہیں کہ متعلقہ علاقوں کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔ڈونباس کے ڈونیسٹک اور لوگانسک ریجن میں ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے روس میں شمولیت کیلئے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا،جس کے بعد خیرسون ریجن اور زاپوریڑیا ریجن نے بھی روس سے الحاق کرنے کیلئے ووٹنگ کرانے کا اعلان کردیا ہے.کیف نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ڈھونگ ووٹ بے معنی ہیں اور روس کی طرف سے لاحق خطرات کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ادھرامریکی صدر جو بائیڈن نے برطانوی وزیر اعظم لز ٹروس سے اپیل کی ہے کہ وہ شمالی آئرلینڈ میں پوسٹ بریگزٹ تجارتی انتظامات پر یورپی یونین (ای یو) کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کام کریں۔یہ اطلاع وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دی گئی۔محترمہ ٹروس اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے نیویارک کے دورے پر ہیں جہاں دونوں رہنماوں میں دو طرفہ بات چیت ہوگی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان برطانیہ کے متنازعہ منصوبے شمالی آئرلینڈ پروٹوکول پر تناؤ ہے ۔ محترمہ ٹروس نے کہا کہ وہ کسی کو بھی اس معاہدے میں پریشانی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔ محترمہ ٹروس اور مسٹر بائیڈن نے کہا کہ پروٹوکول پر بات چیت کی گئی ہے ۔محترمہ ٹروس نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ برطانیہ کو شمالی آئرلینڈ میں نئی حکومت کے قیام سے متعلق مسائل کو حل کرنا چاہیے اور شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب کے درمیان آسان تجارت کو یقینی بنانا چاہیے ۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر برطانیہ اور یورپی یونین دونوں کو شمالی آئرلینڈ کے امن معاہدے – گڈ فرائیڈے معاہدے کے تحفظ کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے آمادہ کریں گے ۔شمالی آئرلینڈ پروٹوکول بریگزٹ معاہدے کا حصہ ہے ، جس کے تحت برطانیہ کے شمالی آئرلینڈ سے یورپی یونین کے آئرش ریپبلک تک سامان لے جانے والے ٹرکوں کو چیک نہیں کیا جائے گا لیکن جب شمالی آئرلینڈ میں برطانیہ کے دیگر حصوں جیسے انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز سے سامان آئے گا تو ان کی چیکنگ کی جائے گی. شمالی آئرلینڈ کی متنازعہ سیاسی تاریخ کی وجہ سے آئرش سرحد کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اس معاہدے کو برطانیہ اور یورپی یونین نے قبول کیا تھا۔