دربارِ نبیؐ

دل پہ میرے مُرتسَم جب ہوگئی اُلفت تیری
مُضطرب اس روح کو مل گئی راحت مجھے

راہ سے بھٹکا ہوا تھا جسم کا انگ انگ میرا
شُکرِ مولا آپؐ کے در کی ملی قُربت مجھے

پیروی جو صدقِ دل سے کی تیرے افعال کی
ہر محاز زندگی پہ پھر ملی نُصرت مجھے

آبرو کچھ بھی نہ تھی اس عاصیٔ لاچار کی
راستے نے اک تیرے ہے بخش دی رفعت مجھے

وحشتِ محشر سے مجھ کو ہے نہیں پرواہ اب!
کیونکہ دربارِ نبیؐ سے مل گئی صحبت مجھے

طفیلؔ شفیع
حیدرپورہ سرینگر
موبائل نمبر؛6006081653