ماہِ رمضان

 ماہِ رمضاں آ گیا
(رمضان المبارک کے استقبال میں )
لیجئے رحمت لُٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
کھل گئے رب کے خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
دکھ کے بادل کو ہٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
بارشیں سکھ کی کرانے ماہِ رمضاں آ گیا
دل سے استقبال ہے اے نوری موسم اب ترا
روح کو فرحت بنانے ماہِ رمضاں آ گیا
خلق پر رب کی عطا دن رات ہو گی بالیقیں
رب سے سب کچھ بخشوانے ماہِ رمضاں آ گیا
اپنے رب کی بندگی سے ہو چکا تھا دور جو
رب سے بندے کو ملانے ماہِ رمضاں آ گیا
زور کم ہو جائے گا اس ماہ میں شیطان کا
من عبادت میں لگانے ماہِ رمضاں آ گیا
امتی کے واسطے ہے فضلِ ربی دیکھئے
کُل گناہوں کو مٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
فقر و فاقہ تیس روزے کا صلہ دیتا ہے رب
نعمتیں ذیشاں دِلانے ماہِ رمضاں آ گیا
شکوہ ، غیبت ، فتنہ سازی کلمہ گو میں عام ہے
ہر برائی سے بچانے ماہِ رمضاں آ گیا
روح کی تقدیس ہو گی نفس کی تطہیر سے
صائمو! قدسی بنانے ماہِ رمضاں آ گیا
نیک کاموں کا اجر ستر گنا ہو جائے گا
کھل گئے عرشی خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
رات دن فضلِ خدا کی ہوگی بارش ہر طرف
ابرِ رحمت خود لٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
بجھ گئے تھے جن کے چہرے لغزشوں سے رات دن
نور چہروں پر بڑھانے ماہِ رمضاں آ گیا
بھاگ جاگیں گے ہمارے یوں بھی دستر خوان کے
سحری ، افطاری کھلانے ماہِ رمضاں آ گیا
آخری عشرے میں جگنے کی فضیلت خوب ہے
پھوٹی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آ گیا
دیکھئے فطرے میں بھی قدرت کی حکمت ہے غضب
پست بندوں کو اُٹھانے ماہِ رمضاں آ گیا
ہم مناتے کیا بھلا! شاہدؔ خدا کا ہے کرم
رب کو ایسے میں منانے ماہِ رمضاں آ گیا
 علی شاہد ؔ دلکش
 مغربی بنگال، بھارت،موبائل نمبر؛ 8820239345
رمضان المبارک
مبارک ہو مسلمانو ! مہِ رمضان آیا  ہے
خدا کی رحمتیں لے کر مہِ ذیشان آیا ہے
جدا ہر ماہ سے اپنی لئے پہچان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مچے گی دھوم ہر جانب جہاں بھر میں عبادت کی
صدائے جاں فزا آئے گی ہر گھر سے تلاوت کی
ِِِاِسی  ماہِ  مقدس میں  سُنو قرآن آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جہاں تک ہو سکے ممکن خدا کی بندگی کر لو
عبادت کے گہر سے تم عمل کی جھولیاں بھر لو
خدا کے فضل سے اب قید میں شیطان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مِلے گا اجر اک نیکی کا اب ستّر گُنا بے شک
ہمارے واسطے رب نے بھلا رستہ چُنا بے شک
عبادت کے لئے دنیا میں ہر انسان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت محبوب ہے رب کو اطاعت روزہ داروں کی
سدا مقبول ہوتی ہے عبادت روزہ داروں کی
ریا سے پاک جن کا اوج پر ایمان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گناہوں سے کرو توبہ ابھی موقع غنیمت ہے
وگرنہ آخرت میں بس ہزیمت ہی ہزیمت ہے
ہمارے واسطے رب کا یہی فرمان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خدائے پاک ہم سے دور ساری رنجشیں کر دے
اِسی ماہِ  مبارک  میں ہماری بخششیں کر دے
غزالی قلب میں لے کر یہی ارمان آیا ہے
مبارک ہو مسلمانو مہِ رمضان آیا ہے
محمد مصطفےٰ غزالیؔ
 عظیم آباد ،موبائل نمبر؛9798993200
رمضان 
اہلِ زمیں پہ پھر سے رمضان آ گیا ہے
جنت کے در کھلے ہیں اعلان آ گیا ہے
اوّل ہے عشرہ رحمت ثانی ہے مغفرت کا
بخشش کا لے کے ساماں رمضان آ گیا ہے
فرمانِ کبریا ہے ” روزہ ہے خاص میرا “
اس میں ریا نہیں ہے فرمان آ گیا ہے
اس ماہ میں اُتارا قرآن کو خدا نے
اُمت کی رہبری کا سامان آ گیا ہے
ہے مشک سے بھی افضل بوئے دہن اے صائم
یوں لگ رہا ہے مشکِ ریّان آ گیا ہے
افطار کی خوشی بھی رب کی لقا بھی حاصل
دیکھو تمھاری خاطر مرجان آ گیا ہے
قرآں تروایح روزہ اس ماہ کا ہے تحفہ
خالی نہ جائے لمحہ مہمان آ گیا ہے
رحمت سے بھر لے دامن اب تو سعیدؔ اپنا
ہر سمت فضلِ حق کا فیضان آ گیا ہے
سعیدؔ قادری
اُٹھ وقتِ سَحَر اور سَحَری کھا
اُٹھ وقتِ سحر اور سحری کھا
کھا کر سحری رب کا گن گا
گن گاتے خدا کا،دن گزرے
خوش حال، ہمارا دن گزرے
ہر صبح تلاوت میں گزرے
ہر شام عبادت میں گزرے
ہو ظہر ہمارا  پاکیزہ
اور عصر ہمارا پاکیزہ
مغرب میں کریں جب افطاری
آنکھوںسے بھی ہوآنسو جاری
سب چیزیں میسّر رب نے کی
جو چاہئے ہم کو وہ سب دی
تو شکر ادا کرتے رہنا
اور حمد و ثنا پڑھتے رہنا
راتوں کی نمازیں بھی پڑھنا
اللہ سے دعا کر تے رہنا
مولا تُو کرم جاری رکھنا
آساں ہو مرا روزہ رہنا
رمضان کا روزہ رہنا ہے
روزے کی کٹھِن کو سہنا ہے
روزے کے عوض برسے رحمت
وہ دیتا ہے ہر شے میں برکت
بخشش بھی ہماری کردیںگے
پھر عیدمیں خوشیاں بھر دیں گے
خطاب عالم شاذؔ
مغربی بنگال،موبائل نمبر؛8777536722
آرزوئے دل
میں مانگتا ہوں ترے گھر کے در پہ سر رکھنا
مری دعا یہ خدایا تو با اثر رکھنا
نبیؐ کی شکل میں رحمت جو رب نے دی ہے ہمیں
دلوں میں اپنے یہ تحفہ سنبھال کر رکھنا
دعائے فاطمہ زہرہؓ کے خلد والوں میں
ہمارا نام بھی مولا شمار کر رکھنا
تو صرف اشک بہانا دیارِ آقا میں
کہ حال دل کا نہ اپنی زبان پر رکھنا
نبیؐ کے شہر پہنچ کر تو مسئلہ ہوگا
مزارِ پاک پہ ناپاک یہ نظر رکھنا
میں تیرے رحم کا امید وار ہوں مولا
تو میرے قلب کو حبِ نبیؐ سے بھر رکھنا
یہ سب ہے دین ہمارے نبئ اکرمؐ کی
ہمیں جو آتا نہیں سر کو  در بدر رکھنا
مقدروں کی تو تجدید جب بھی کرنا خدا
مرے بھی حق میں مدینے کا اک سفر رکھنا
ذکی طارق بارہ بنکوی
 سعادتگنج، بارہ بنکی، یوپی، انڈیا