تیسرے روز بھی جموں سے آمد بند پہلگام اور بالتل میں بیشتر لنگر خانے اور خیمے اٹھائے گئے|| چھڑی مبارک کا اگلا پڑائو آج چند واری ہوگا

عارف بلوچ+غلام نبی رینہ

اننت ناگ +کنگن // جموں سے تیسرے روز بھی کوئی یاتری گھپا کی درشن کیلئے روانہ نہیں ہوا جبکہ ننون پہلگام، چند واری، سیش ناگ اور پنجترنی کے علاوہ بالتل سونہ مرگ میں سینکڑوں لنگر خانے اور عارضی خیمے اٹھالئے گئے ہیں اور یہ سلسلہ اتوار سے شروع ہوا۔ ضلع اننت ناگ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ننون بیس کیمپ میں بڑے پیمانے پر لنگر خانے اور عارضی خیمے ہٹائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھڑی مبارک آج منگل کو چندن واری کیلئے روانہ ہورہی ہے جس کیساتھ ہی ننون کیمپ میں موجود سبھی لنگر خانے اور خیمے ہٹانے کیا کام مکمل کیا جائیگا۔انکا کہنا ہے کہ پچھلے دو روز سے سینکڑوں گاڑوں میں بھر کر لنگروں کا سامان وادی سے باہر لیجایا گیا ہے۔پہلگام میں موجود سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ منگل کو 46یاتریوں نے درشن کئے جن میں 32مرد،10خواتین اور 4سادھو شامل تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ پہلگام کے ننون بیس کیمپ، چندن واری، شیش ناگ اور پنجترنی کے مقام پر اکثر کنگر خانے اور خیمے اٹھائے گئے ہیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت ان مقامات پر چند ایک خیمے نصب ہیں اور کہیں کہیں ایک آدھ بہت چھوٹے لنگر کام کررہے ہیں جہاں محدود لوگوں کیلئے کھانے پینے کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر یاترا کیلئے کھولے گئے لنگر خانے، خیمے اور دیگر چیزیں اٹھائے گئے ہیں اور غیر سرکاری طور پر یاترا ختم ہوگئی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ننون کیمپ میں جو بہت بڑے 6لنگر خانے بنائے گئے تھے، جن میں بیک وقت 3یا 4سو لوگ کھانا کھا سکتے تھے، اٹھا ئے گئے ہیں۔ادھرتحصیلدار گنڈ کے مطابق بالتل میں میں کل 46مفت لنگر کام کررہے تھے جن میں سے 44کو اٹھایا گیا ہے جبکہ دو میل کے مقام پر ابھی بھی دو لنگر کام کررہے تھے۔بالتل کے مقام پر یاتریوں کی آرام و آسائش کیلئے کل 1600عارضی خیمے نصب کئے گئے تھے جن میں سے پیر کی شام تک1585کو اٹھایا گیا تھا۔اب صرف 15خیمے موجود ہیں جنہیں آج یعنی منگل کو اٹھایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ رکے پڑے 43یاتریوں نے پیر کو درشن کئے اور واپس بالتل پہنچ گئے ۔