ایم ای ایس کنٹریکٹر کے ساتھ کام کرنے والانوجوان فوجی کیمپ میں بجلی کا جھٹکا لگنے سے فوت،جموںپونچھ قومی شاہراہ پر احتجاج

رمیش کیسر

نوشہرہ //مکینیکل انجینئرنگ سروس کے ایک کنٹریکٹر کے ساتھ کام کرنے والے نوجوان کی فوجی کیمپ میں بجلی کا جھٹکا لگنے سے موقع پر ہی موت ہو گئی۔اس کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے اس کی لاش کو جموں پونچھ قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج کیا۔ معلومات کے مطابق راج پور کیملا کے رہنے والے درشن سنگھ کا 30 سالہ بیٹا امرتپال سنگھ، جو مکینیکل انجینئرنگ سروس کے ایک ٹھیکیدار کے ساتھ بجلی کا کام کرتا تھا، منگل کی شام جب وہ کام کر رہا تھا، ٹرانزٹ کیمپ میں اچانک بجلی کا جھٹکا لگا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا اور سب نے اس کی لاش کو 4:00بجےقومی شاہراہ پر رکھ دیا۔وہ مطالبہ کررہے تھے کہ اہل خانہ کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے اور متوفی کے لواحقین کو سرکاری معاوضہ دیا جائے۔اس کی اطلاع ملتے ہی اے ڈی سی نوشہرہ، تحصیلدار نوشہرہ، ایس ڈی پی او نوشہرہ اور تھانہ انچارج بھی پہنچ گئے۔ موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے بات کی تاہم وہ ڈپٹی کمشنر راجوری کی تحریری یقین دہانی کروانے پر بضد رہے۔ڈپٹی کمشنر راجوری اوم پرکاش بھگت کی اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ مکینیکل انجینئرنگ سروس کے افسران اور ٹھیکیدار سے سرکاری ملازمت کے سلسلے میں بات کریں گے اور ٹھیکیدار سے بیمہ کروائیں گے، جو بھی رقم دستیاب ہوگی وہ دی جائے گی اور 50 ہزار روپئے تھے۔ ریڈ کراس کی طرف سے دی گئی اور متوفی کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد دی جائے گی، اس یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے جموں پونچھ قومی شاہراہ کو تقریباً ساڑھے چار گھنٹے تک بند رکھنے کے بعد کھول دیا۔ اس دوران گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے دونوں اطراف سے دالیہ ٹی سی پی راجل اور کوکونٹ چین تک ہزاروں گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنسی رہیں۔