استحصال پر مبنی سیاست کا خاتمہ ضروری:الطاف بخاری ہر گھر کو5 یونٹ مفت بجلی کا وعدہ دہرایا

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں دہائیوں سے جاری استحصال پر مبنی سیاست ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں روایتی جماعتوں اور ان کے لیڈروں کو اپنے ووٹ کی طاقت سے مسترد کردیں۔اپنی پارٹی کے سربراہ کل وسطی ضلع بڈگام کے خانصاب علاقے میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ جلسہ پارٹی کی جانب سے جاری انتخابی مہم کا حصہ تھی۔روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا، میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ یہ روایتی جماعتیں ووٹ مانگنے کے لیے لوگوں کے پاس آنے کی ہمت کہاں سے لاتے ہیں۔ سال 2019 میں ان جماعتوں نے یہ کہہ کر لوگوں سے ووٹ مانگے کہ وہ دفعہ 370 اور 35 اے کی حفاظت کریں گی۔ لیکن جب 5 اگست 2019 کو آزمائش کا وقت آیا تو ان نام نہاد عوامی نمائندوں نے دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے خلاف بات کرنے یا احتجاج کرنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی۔ کم از کم یہ ارکانِ پارلیمنٹ اس ان آئینی دفعات کی منسوخی کے خلاف بطور احتجاج مستعفی ہوسکتے تھے۔اب عجیب بات یہ ہے کہ یہ جماعتیں پھر لوگوں کے پاس ووٹ مانگنے آرہی ہیں۔ لوگ انہی پارٹیوں کو ووٹ کیوں دیں جو انہیں سالہا سال سے دھوکہ دیتی آرہی ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آنے والے انتخابات میں روایتی پارٹیوں اور ان کے لیڈروں کو مسترد کر دیں، انہوں نے کہا، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کرکے ان کی استحصالی سیاست کو ختم کریں۔ انہیں جھوٹے وعدوں اور جذباتی نعروں کے ذریعے دوبارہ آپ کو دھوکہ دینے کا موقعہ نہ دیں۔اپنی پارٹی کے سربراہ نے مرکزی وزیر داخلہ کے حالیہ بیان کو چشم کشا قرار دیا، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی میں جعلی انکانٹرس میں ہلاکتوں کے لیے این سی، پی ڈی پی اور کانگریس جیسی جماعتیں ذمہ دار رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، اگرچہ ہمیں پہلے ہی اندازہ تھا کہ یہ روایتی سیاسی جماعتیں اور ان کے رہنما اقتدار اور سیاسی فوائد کے حصول کے لیے کتنے بے رحم ہو سکتے ہیں، لیکن ملک کے وزیر داخلہ کا بذاتِ خود اس کا انکشاف کرنے سے اب اس میں شک و شبہے کی کوئی گنجائش نہیں رہے ہے اور یہ انکشاف سب کے لئے چشم کشا ہے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ جب پارٹی پارلیمانی اور اسمبلی دونوں انتخابات میں مینڈیٹ حاصل کرے گی تو وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش تمام اہم مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں جھٹ جائے گی۔بخاری نے بڈگام کے لوگوں سے وعدہ کیا کہ اپنی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد وہ توسہ میدان سمیت یہاں کی کئی خوبصورت جگہوں کو سیاحتی مقامات کے بطور ترقی دے گی تاکہ یہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اپنی پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد ہر گھر کو پانچ یونٹ بجلی مفت فراہم کرے گی۔