آئینی اور جمہوری ناانصافیوں کیخلاف انڈیا اتحاد بنا: ڈاکٹر فاروق بھاجپا اور درپردہ لوگ این سی کیخلاف میدان میں:عمر

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//نیشنل کانفرنس ہیڈکوارٹر پرکل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کے آئین اور جمہوری نظام کی بنیاد ملک کے سرکردہ لیڈران نے ڈالی تھی، لیکن موجودہ حکمران نہ صرف آئین اور جمہوریت کو تہس نہس کررہی ہے بلکہ آئینی اور جمہوری اداروں کو ختم کررہی ہے۔ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کیخلاف نفرتیں پیدا کرنا موجودہ حکمرانوں کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں وزیرا عظم کی طرف سے ایک تقریر میں مسلمانوں کیخلاف زہرافشائی نے مسلمانوں کے دل مجروح کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دلی کے حکمران ہمیں ڈکٹیشن دیتے ہیں کہ ہمارا کھانا کیسا ہونا چاہئے، ہمارا لباس کیسا ہونا چاہئے، ہمارا عبادت کا طریقہ کیا ہونا چاہئے اور یہ ہمیں بالکل بھی منظور نہیں۔ انہی آئینی اور جمہوری ناانصافیوں کیخلاف ہمارا انڈیا اتحاد بناہے اور پورے عزم کیساتھ خاص کر ملک کے لوگوں کے تعاون سے ہم ان فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سالمیت، آزادی اور جمہوریت کیخلاف ہورہی سازشوں کا توڑ کرنا اور ان سازشوں کا ناکام بنانا وقت اہم ضرورت ہے۔ INDIAالائنس کے اُمیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کا زور دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ایک طرف وہ جماعت ہے جو ملک میںفرقہ پرستی کی طرف لے جارہی ہے اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جن ملک کے متحد دیکھنا چاہتے ہیں، ایک طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی اقلیتوں میں کا قافیہ حیات تنگ کر رکھا ہے اور دوسری جانب وہ ہیں جو سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں، ایک طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے گذشتہ10برس کے دوران آئین اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کیا اور دوسری جانب وہ ہیں جو آئین کی حفاظت اور جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں۔ادھر عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی حکومت، راج بھون، بی جے پی اور اس کے درپردہ لوگ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ’’ہمارے دشمنوں کی ناپاک چالوں سے نیشنل کانفرنس کی شمع بجھائی نہیں جا سکتی۔ ریٹرننگ آفیسرسرینگر پارلیمانی حلقہ کے دفتر کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت سے لے کر راج بھون تک سبھی نیشنل کانفرنس کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔انہوںنے الزام لگایاکہ مرکزی حکومت ہو، راج بھون ہو، بی جے پی ہو، اس کی اے، بی اور سی ٹیمیں نیشنل کانفرنس کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں