۔ 1010 خدمات کیساتھ مدھیہ پردیش پہلے اور1028خدمات کیساتھ کیرالہ تیسرے نمبر
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر نے شہریوں، اداروں اور کاروباری اداروں کے لیے آن لائن موڈ میں 1028 خدمات فراہم کرکے ای گورننس میں ایک اہم سنگ میل اور قابل ذکر کارنامہ حاصل کیا ہے۔ حکومت ہند کے محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کی طرف سے جاری کی گئی نیشنل ای-سروسز ڈیلیوری اسیسمنٹ (NeSDA) رپورٹ میں، جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے نے متاثر کن 1028 ای-سروسز کے ساتھ سرفہرست مقام حاصل کیا۔ 1010 ای خدمات کے ساتھ مدھیہ پردیش اور 911 ای خدمات کے ساتھ کیرالہ کو پیچھے چھوڑ دیا۔یہ تاریخی کامیابی جموں و کشمیر کو ای خدمات کی فراہمی میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مضبوطی سے سب سے آگے رکھتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تمام محکموں کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل گورننس کے ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے عام آدمی کو خدمات کی آسانی، سہولت اور رسائی فراہم کرنے کے جموں و کشمیر انتظامیہ کے عزم اور عزم کے مطابق ایک کامیابی ہے۔یہ نمایاں کامیابی سماجی منظر نامے کو نئی شکل دے رہی ہے، شہریوں کے اطمینان کی سطح کو بڑھا رہی ہے، شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہی ہے اور خطے کے خواہشمند اور باصلاحیت نوجوانوں کو بااختیار بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “سب سے پہلے شہری” کے نقطہ نظر اور عوام کو بااختیار بنانے کے لیے ثابت قدم عزم کے تحت، یہ ڈیجیٹل تبدیلی ایک ایسے گورننس سسٹم کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے جو شفاف، جوابدہ اور انتہائی موثر ہو‘‘۔پچھلے سال مشن موڈ میں شروع کیے گئے ڈیجیٹل جموںوکشمیرپروگرام کے تحت، آن لائن خدمات کی تعداد تیزی سے بڑھ کر 2019 میں 35 خدمات سے 1028 خدمات تک پہنچ گئی ہے۔ جموں و کشمیر کا قابل ذکر ڈیجیٹل سفر اور اس کے نتیجے میں ای-گورننس میں پسماندہ حیثیت سے اتنے کم وقت میں ایک اہم مقام تک کی تبدیلی بے مثال ہے۔اس کے نتیجے میں تمام سطحوں پر شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ بدعنوانی میں واضح کمی اور شہریوں کے اطمینان میں اضافہ ہوا ہے جس کی باقاعدگی سے شہری رائے کے طریقہ کار کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔ 86فیصد منظوری کی درجہ بندی کے ساتھ فیڈ بیک اسیسمنٹ کے لیے شہریوں کو 61 لاکھ سے زیادہ پیغامات کرائے پر دیے گئے ہیں، اسی طرح 73 سروسز کو Digilocker کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔حکومت کے عزم کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آن لائن خدمات کو اس کے دائرہ کار میں لانے کے لیے پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ 2011 میں ترمیم کی گئی ہے۔ تقریباً 300 سروسز کو آٹو ایسکلیشن میکانزم کے تحت لایا گیا ہے تاکہ خدمات کی مقررہ وقت میں فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور خدمات کی فراہمی میں تاخیر پر جرمانے عائد کیے جائیں۔چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اس کارنامے کو حاصل کرنے کے لیے تمام محکموں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ شفاف اور بدعنوانی سے پاک حکمرانی کے عزم کا نتیجہ ہے۔انکاکہناتھا”یہ جموں و کشمیر کی حکومت کی طرف سے ای-گورننس اور شہری مرکوز نقطہ نظر کے ایک مضبوط ماڈل کو اپنانا ہے جس کے نتیجے میں اس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے‘‘۔مرکزی سکریٹری، ڈی اے آر پی جی، وی سرینواس نے اس ناقابل یقین کارنامے کے لیے یوٹی حکومت کو مبارکباد دی۔انہوں نے یوٹی انتظامیہ کو اس کے ڈیجیٹل سفر میں ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔