عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
میلبورن// آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں نامعلوم افراد نے یہودیوں کی عبادت گاہ کو نذر آتش کردیا، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ صبح چار بج کر دس منٹ پر اڈاس اسرائیل نامی سیناگوگ کو اس وقت آگ لگائی گئی جب کچھ افراد اندر عبادت کررہے تھے ۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سیناگوگ کا زیادہ تر حصہ جل کر راکھ ہوگیا ہے ، تاہم واقعے میں کسی شخص کو بھی سنگین زخم نہیں آئے ۔ عینی شاہد نے دو افراد کو دیکھا تھا جنہوں نے ماسک پہنا ہوا تھا۔پولیس نے کہا کہ ملزمان کی تلاش کے لیے پیٹرولنگ بڑھا رہے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے انٹرویوز کی مدد سے بھی سراغ لگانے کی کوشش کریں گے ۔آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں میں موجود سیناگوگ کے بورڈ ممبر بینجمن کلین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ آگ لگنے کے وقت کچھ افراد عبادت میں مصروف تھے اور ایک دھماکے دار آواز سنائی دی۔ انہوں نے کہا کہ سیناگوگ کے اندر مائع مواد ڈالا گیا تھا اور آگ لگائی گئی۔بینجمن کلین نے بتایا کہ اگر یہ واقعہ ایک گھنٹے بعد پیش آیا ہوتا تو اس وقت عمارت کے اندر سینکڑوں افراد ہو سکتے تھے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ آگ بہت زیادہ پھیلی ہوئی تھی اور لوگ پچھلے دروازے سے باہر کی جانب نکلنا شروع ہوئے اور اپنی زندگیاں بچائیں۔پانچ افراد جھلس جانے کے باعث زخمی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ایک زخمی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ درجن سے زائد افراد کی دھوئیں کے باعث حالت غیر ہوگئی۔ہاد رہے کہ اس سیناگوگ کو ہولوکاسٹ سے بچ جانے والے یہودیوں نے 1960 میں تعمیر کرایا تھا جس سے اسے تاریخی اہمیت بھی حاصل ہے۔