جموں//2018کے دوران ہندوپاک کے درمیان سرحدی کشیدگی عروج پر رہی جس دوران پچھلے 15برسوں میں جنگ بندی معاہدے کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں ہونے کا ریکارڈ قائم ہوا۔اس کشیدگی کے نتیجہ میں 61افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 250سے زائد زخمی ہوئے ۔حکام کے مطابق 2018میں پاکستانی فوج کی طرف سے بھاری شلنگ کی گئی جس کے نتیجہ میں 2003میں ہواجنگ بندی معاہدہ بیکار نظر آیا ۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ پاکستانی فوج کی طرف سے حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں کو بار بارنشانہ بنایاگیا جس سے لوگوں میں خوف و ہراس رہا۔وہیں فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ پاکستانی فوج کی طرف سے 2018میں 2ہزار936مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجہ میں 61افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 250سے زائد زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ یہ خلاف ورزیاں ایسے وقت جاری رہیں جب 20سے زائد فلیگ میٹنگوں کے دوران پاکستانی فوج کی طرف سے سرحد پر امن و امان بحال کرنے پر زور دیاجاتارہا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج نے 2018میں 2017کے مقابلے میں جنگ بندی کی تین گنا زیادہ خلاف ورزیاں کیں اور جہاں 2017میں 971مرتبہ کی گئی خلاف ورزیوں میں 12عام شہریوں سمیت31افراد ہلاک ہوئے اور 151مضروب بنے وہیں گزشتہ برس یہ تعداد کافی زیادہ رہی ۔اس سرحدی کشیدگی کے باعث راجوری ، پونچھ ، جموں ، کٹھوعہ ، سانبہ و دیگر سرحدی علاقوں سے نقل مکانی بھی ہوئی اور سرحدی آبادی محفوظ مقامات کی طرف کوچ کرنے پر مجبور ہوئی جس سے تعلیم حاصل کررہے طلباء اور کسانوں کو متاثر ہوناپڑا۔