سرنکوٹ//ہاڑی گائوں کے لوگوںنے سرنکوٹ بس اڈہ پر محکمہ جنگلات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ وہ ہاڑی کے سکونتی ہیں اور عرصہ دراز سے وہاں مقیم ہیں،ان کے پاس زمینیں بہت ہی کم ہیں اورکچھ کے پاس صرف مکان ہی کی جگہ ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ کچھ لوگوں نے ذاتی مفاد کیلئے ان کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی لایاہے تاکہ انکے مکانات گرائے جاسکیں اور وہ بے گھر ہوجائیں۔انہوںنے الزام لگایاکہ صرف غریب لوگوںکو ہدف بنایاجارہاہے جبکہ ایسے لوگوںکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی جو خالصہ اراضی پر قابض ہیں ۔انہوںنے کہاکہ محکمہ جنگلات بھی ان کے ساتھ زیادتی کررہاہے اوراگر ان کے خلاف کوئی بھی اقدام کیاگیاتو اس کا ذمہ دار بھی محکمہ جنگلات ہی ہوگا۔انہوںنے کہاکہ سیاسی پشت پناہی سے ان پر خوف طاری کیاجارہاہے اور مخصوص گھروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ اگر حکومت واقعی جنگلاتی اراضی کو تحفظ دیناچاہتی ہے تو سب سے پہلے ان کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوںنے سینکڑوں کنال جنگلاتی اراضی قبضہ میں کررکھی ہے ۔ان کاکہناتھا کہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ کچھ مخصوص لوگوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے گھروں پر نوٹس چسپاںکئے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ وہ گھر خالی کرنے کیلئے تیار ہیںلیکن سرکار ان کیلئے رہنے کا بندوبست کرے ۔اس دوران مظاہرین نے ایک جلوس بھی نکالا جو تحصیل کمپلیکس تک گیا جہاں تحصیلدار دفتر میں ایک یاداشت نامہ پیش کیاگیا۔اس حوالے سے بات کرتے ہوئے تحصیلدار سرنکوٹ روہت شرما نے بتایاکہ لوگ ان سے بھی ملے تھے اور اس بات سے آگاہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کا حکمنامہ سبھی کیلئے نافذ العمل ہے اور محکمہ جنگلات کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ جب کارروائی ہو تووہ سب کے خلاف ہو نہ کہ ایک دوگھروںکے خلاف ۔