عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گڈ گورننس کا راز نمائندہ سرکار میں مضمر ہے۔انہوں نے جموں کشمیر کو ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوامی سرکار نہ نہ کوئی متبادل ہے اور نہ ہوگا۔ جموں میں پارٹی کارکنوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بہتر اور کارگر و جوابدہ اور صاف و شفاف عوامی سرکار ہی گڈ گورننس کی بنیاد ثابت ہوتی ہے۔ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ گورنر راج ماضی میں کبھی بھی کارآمد اور کامیاب ثابت نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت اور صداقت پرآئینی اور جمہوری نظام کی بالا دستی نے بھی عوامی نمائندہ سرکار کو بہتر حکمرانی کا منبع قرار دیا ہے اور اس کیلئے تاریخ گواہ ہے کہ گزشتہ برسوں سے موجودہ عوامی سرکار کے وجود میں آنے تک جموں کشمیر کو ایک گمراہی سازش کے تحت تباہی اور بربادی کے دہانے تک پہنچایا گیا۔ ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ حقوق پر شب خون مارا گیا عوام کی شنوائی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی سرکار ہی تھی جس نے آگ میں کود کر1996میں جموں کشمیر کے انتظامیہ کا نظام چلایا اور کافی حد تک ماضی کی طرح اس جماعت نے عظیم قربانیاں دیکر امن و امان بحال کیا جبکہ ورک کلچر کو بحال کرکے لوگوں کو امن و سکون کی زندگی بحال کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ڈاکٹر عبداللہ نے امید ظاہر کی کہ مرکز کے موجودہ حکمرانوں کو وہ واعدے جلد از جلد پورے کرنے کا اعلان کرنا چاہے جو انہوں نے جموں کشمیر میں خصوصی درجہ بحال کرنے کے سلسلے میں کئے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ جموں کشمیر کی کلہم ترقی امن و امان کی بحالی خصوصی درجے کی بحالی میں ہی مضمر ہے اور آئینی وجمہوری اداروں کو بھی بحال کیا جانا چاہے جن کا رشتہ آنجہانی مہاراجہ ہری سنگھ نے مرکز کے ساتھ370اور35اے کی تحت جوڈے ہیں۔اس موقعہ پر پارٹی کے قانون ساز اور سابق ممبران اسمبلی بھی موجود تھے۔