زاہد بشیر
گول//آئے روز گول بازار میں گاڑیوں کی بھر مار کی وجہ سے پورے بازار میں گاڑیوں کی قطار دیکھنے کو مل رہی ہے جس میں نجی گاڑیوں کے علاقہ دیگر ٹرانسپورٹ گاڑیوں جن میں بڑی و چھوٹی گاڑیاں شامل ہیں گول بازار میں دن سڑک میں لگی رہتی ہیں جس وجہ سے جہاں دکانداروں کو اس سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں یہاں راہگیروں کو بھی آنے جانے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اگر یہاں جام لگ بھی جاتا ہے تو اس دوران یہاں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہاں پر ڈی ڈی سی چیرپرسن نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی گول میں جلسہ عام سے خطا ب کرتے ہوئے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ جلد بس اسٹینڈ کی تعمیر کی جائے گی اور وہ وعدے ٹھنڈے بستے میں پڑا ہوا ہے لیکن وہیں یہاں پر جو اصل بس اسٹینڈ تھا وہ کاغذات سمیت غائب ہو گیا ہے آہستہ آہستہ اس بس اسٹینڈ کو مکمل طو رپر قبضہ ہو چکا ہے ۔ ایک دو سال قبل اگر چہ یہاں پرمحکمہ مال و محکمہ دیہی ترقی نے مل کر اس کی حد بندی بھی کی تھی اور یہاں پر اُس وقت ضلع ترقیاتی کمشنر نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی تا کہ بس اسٹینڈ کو بنایا جائے اور جن کے قبضے میں ہے اُس سے بات کر کے اُن سے یہ اراضی لی جائے لیکن انتظامیہ نے بعد میں اس پر کوئی قدم نہیں اٹھایا ایسا لگ رہا ہے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ یہاں کے مقامی لیڈران اس مسئلے کو مسئلہ ہی نہیں سمجھ رہے ہیں ۔ بس اسٹینڈ نہ ہونے کی وجہ سے جہاں ٹرانسپورٹ سے وابستہ سومو گاڑی ڈرائیوروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہیں یہاں نجی گاڑی کھڑا کرنے کے لئے جگہ بھی نہیں ہے جس وجہ سے یہ لوگ بیچ بازار میں گاڑیوں کو کھڑا کر دیتے ہیں۔ ملک میں سڑکوں پر گاڑی کھڑا کرنے سے متعلق اگر چہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی ایک حکم نامہ جاری کیاگیا تھا جس پر چند ہی ہفتے عمل کر کے اس حکم نامے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے ۔ اگر چہ اس تمام صورتحال سے یہاں پولیس و انتظامیہ بخوبی واقف ہیں لیکن اس کے با وجود کوئی عملی جامعہ پہنایا نہیں جا رہاہے ۔ اگر چہ گول بازار میں ایک نجی گاڑی پارکنگ بھی ہے لییکن یہاں کوئی گاڑی پارک نہیں کرتا ہے کیونکہ بازار میں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جس وجہ سے وہ بھی دس روپے دینے سے عار محسوس کر رہے ہیں ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ بیچ بازار میں کھڑا گاڑیوں کے لئے بس اسٹینڈ کا بندو بست کریں کیونکہ آئے روزگاڑیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں یہاں گول بازار میں انسانوں کو چلنے کے لئے جگہ بھی نہیں ہو گی ۔