حسین محتشم
پونچھ//پونچھ میں کانگریس کے ضلع کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمیدقرہ نے جموں و کشمیر کے باشندوں کو دھوکہ دینے اور ان کے حقوق سلب کرنے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ریاست کی بحالی کے مطالبے کو دوبارہ دہرایا اور کہا کہ حکومت نے ریاست کی بحالی کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا ہے۔اس موقع پر ’’ہماری ریاست ہمارا حق‘ اور ’جئے باپو، جئے بھیم، جئے سماوادھان‘ کی قومی مہم کا حصہ بننے کے طور پر قرہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی حکومت نے لوگوں کو بہکانے کی کوشش کی ہے۔اس موقع پر جے کے پی سی سی کے ورکنگ پریزیڈنٹس تارا چند، رمن بھلہ، اے آئی سی سی سکریٹری شاہ نواز چوہدری، سابق ایم پی چودھری لال سنگھ، سابق چیئرمین لیجسلیٹو کونسل جہانگیر حسین میر، ڈی سی سی صدر ایس راجندر سنگھ ، ڈی ڈی سی ریاض چوہدریپی وائی سی کے نائب صدر اور دیگر سینئر کانگریس رہنما بھی موجود تھے۔طارق قرہ نے پونچھ-راجوری کی سرحدی بیلٹ کو نظر انداز کرنے پر بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کی ترقی میں سڑکوں، ریلویز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ قرہ نے پونچھ-راجوری سرحدی علاقے کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکیج کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہاں کے لوگ دفاعی لحاظ سے اہم ترین لائن پر ہیں لیکن انہیں روزگار کے مواقع اور بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے۔مغل روڈ کی توسیع اور اس پر سرنگ کی تعمیر کے حوالے سے قرہ نے کہا کہ یہ ایک دیرینہ مطالبہ تھا، جس پر بی جے پی حکومت نے ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا، جس کے نتیجے میں علاقے کی معیشت اور نقل و حمل متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے سرحدی علاقوں کے مکینوں کی حفاظت کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے شیلنگ متاثرین کے لئے معاوضہ، بہتر بنکروں کی تعمیر اور سیکورٹی کے بہتر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔قرہ نے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ کانگریس روزگار کی تخلیق اور اسکیل ڈویلپمنٹ کے پروگراموں پر کام کرے گی تاکہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔اس موقعہ پر پارٹی کے دیگر سنیئر لیڈران نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حکومت کی مبینہ نا اہلی کی وجہ سے اس وقت عوامی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں ۔کنونشن میں کانگریس رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ریاست کی بحالی اور پونچھ-راجوری کے حقوق کے لئے اپنی جدوجہد کو مزید تیز کرنے کا عہد کیا۔