عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر / /ڈل اور نگین جھیلوں میں بڑھتی آلودگی سے مشہور’ ندرو‘ کی پیداوار میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے جس کے باعث اس صنعت سے وابستہ کاشتکاروں میں کافی مایوسی پائی جا رہی ہے ۔ ڈل اور نگین جھیلوں میں کوڑا کرکٹ پھینکنے کی وجہ سے دونوں جھیلیں آلودہ ہوچکی ہیں اور جھیلوں میں پائے جانے والے ’ ندرو‘ کی پید ا وار میںکمی ہوتی جا رہی ہے ۔ نیوز ایجنسی سی این آئی کے مطابق ندرو کی کاشت سے وابستہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ہر گزرتے سال پیداوار میں مزید کمی دیکھی جاتی ہے کیونکہ آلودگی کی بلند سطح کی وجہ سے پانی کا معیار خراب ہوتا جا رہا ہے۔محمد اشرف نامی ایک کاشتکار نے کہا ’’ چیلنجوں اور سختیوں کے باوجود میں تین دہائیوں سے ندور کی کاشت کررہاہوں لیکن پیداوار میں بلاشبہ کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ ڈل جھیل کی گہرائی اس حد تک کم ہو گئی ہے کہ مجھے یقین ہورہاہے کہ ہم دس سال بعد ندرو کو جھیل میں نہیں پائیں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈل اور نگین میں مسلسل لوگوں کی جانب سے گندگی ڈالی جاتی ہے جس سے پانی آلودہ ہوچکاہے۔انہوں نے کہاکہ ڈل جھیل میں آلودگی کی وجہ سے ندرو کے ذائقہ میں بھی تبدیلی آئی ہے اور مارکیٹ بھی متاثر ہوچکا ہے۔