عظمیٰ نیوزسروس
جموں //چیف سیکرٹری اَتل ڈلو نے مکانات و شہری ترقی محکمہ کی ایک منعقدہ میٹنگ کی صدارت کی جس میںجموں و کشمیر کے مختلف بلدیاتی اداروںکو سائنسی خطوط پر کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی پروسسنگ میں شامل کرنے والی میونسپل کارپوریشنوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اُٹھائے گئے اَقدامات کا جائزہ لیا گیا۔دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی میونسپل کارپوریشنوں اور دیگر میونسپلٹیوں کے لئے جامع اوراجزأکے لحاظ سے ویسٹ مینجمنٹ پلان تیار کریں۔اُنہوں نے ایس ایم سی اور جے ایم سی کے میونسپل کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ گھروں میں روزانہ پیدا ہونے والے کوڑاکرکٹ کو ٹھکالنے لگانے کے لئے دونوں شہروں کے لئے سائنسی منصوبے تیار کریں۔ اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ آبادی اور ویسٹ کی پیداوار دونوں لحاظ سے مستقبل کے تخمینوں کو مدنظر رکھیں۔اَتل ڈلونے اُنہیں مشورہ دیا کہ وہ کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے بیک وقت منصوبہ بندی کریں تاکہ اس غیر ٹریٹیڈشدہ کوڑاکرکٹ کی جگہوں کو صاف کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ کے لئے میٹریل ریکوری سہولیات (ایم آر ایف)، لیکووِڈ ویسٹ کے لئے کمپوسٹ یونٹ ، بائیو سی این جی پلانٹس اور انریٹ ویسٹ کے لئے ڈمپنگ سائٹس کے قیام کے لئے قابل عمل مقامات کی نشاندہی کریں۔اُنہوں نے کہاکہ ویسٹ مینجمنٹ اس سے وابستہ صحت اور ماحولیاتی خدشات دونوں کے لئے اِنتہائی ترجیح ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس کام کے لئے محکمہ کی جانب سے تمام سنجیدگی اور لگن کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے شہروں اور قصبوں کو کوڑا کرکٹ سے مکمل طور پر نجات دِلائی جاسکے۔اُنہوں نے جموں و کشمیر پی سی سی کو جموں و کشمیر میں ماحولیاتی تحفظ کے قوانین کی عمل آوری میں سرگرم رہنے کی تاکید کی ۔ اُنہوں نے اُنہیں ان کی ذمہ داری کے بارے میں آگاہ کیا اور ان سے کہا کہ وہ اَپنی رِٹ اِستعمال کرتے ہوئے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف نافذ قوانین کے مطابق کارروائی کریں۔چیف سیکرٹری نے جموں و کشمیر کے دونوں صوبوںمیں جے ایم سی ، ایس ایم سی اور یو ایل بی کے ڈائریکٹروں کے ذریعے کئے جارہے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔کمشنر سیکرٹری مکانات و شہری ترقی محکمہ مندیپ کور نے جموںوکشمیر یوٹی کے اَضلاع کے لئے ایس بی ایم 2.0کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ اور منظور کردہ مختلف پروجیکٹوں کا جائزہ پیش کیا۔ اُنہوں نے اِنکشاف کیا کہ سائنسی خطوط پر کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے ٹینڈر طلب کرنے کے علاوہ پورے جموں و کشمیر میں کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی سہولیات پیدا کی جارہی ہیں۔کمشنر جے ایم سی دیونش یادو نے جموں و کشمیر کے مختلف حصوں میں جے ایم سی ، ایس ایم سی اور دیگر بلدیاتی اِداروں کی طرف سے کئے گئے تفصیلی کاموں پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے وضاحت کی کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے الگ کیا جاتا ہے اورسالڈ ویسٹ کو ایم آر ایف کی سہولیت میں ایندھن بنانے کے لئے اچھی مٹی بنانے یا بائیو سی این جی پلانٹس بنانے کے لئے لیکووِڈکے طور پر کمپوسٹ یونٹوں میں لے جایا جاتا ہے۔اُنہوں نے مزید وضاحت کی کہ ویسٹ کے مختلف اجزأ کو مختلف طریقے سے ٹھکانے لگایا جاتا ہے جس میں کچھ پیدا کرنے والے رِفیوزڈیلیورڈفیول ( آر ڈِی ایف) کو سیمنٹ فیکٹریوں کے ذریعے اِستعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ صرف غیر فعال فضلہ بغیر کسی اِستعمال کے لینڈ فل سائٹس پر اس کے حتمی ٹھکانے لگانے کے لئے بھیجا جاتا ہے۔مختلف اَضلاع میں قائم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بتایا گیا کہ جے ایم سی کی طرف سے 40ٹی پی ڈی اور ایس ایم سی کی طرف سے 100ٹی پی ڈِی کی صلاحیت کا ایم آر ایف اس وقت کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ اِس کے علاوہ جموں کے یو ایل بی نے 79ٹی پی ڈِی 17مقامات اور کشمیر کے یو ایل بی نے پورے کشمیر میں 9مقامات پر 18ٹی پی ڈِی کی صلاحیت کے نصب کئے ہیں۔مزید برآں،ایس ایم سی کے ذریعے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے 25.29ایم ایل ڈِی، ایل سی ایم اے کے ذریعے 36.7ایم ایل ڈی، جے ایم سی کے ذریعے 71ایم ایل ڈی، جموں کے یو ایل بیز نے 13.6ایم ایل ڈی اور کشمیر ڈویژن کے یو ایل بیز نے مجموعی طور پر 6ایم ایل ڈی کی صلاحیت کے لیکووِڈٹریٹمنٹ کے لئے ایس ٹی پیز قائم کئے ہیں۔ویسٹ مینجمنٹ کی آئندہ سہولیات کے بارے میں بتایا گیا کہ 150 ٹی پی ڈِی کی گنجائش والی ایم آر ایف سہولیت اِس برس ستمبر میں کوٹ بلوال میں اور 55ٹی پی ڈِی میں سے ایک جے ایم کے لئے کام کرے گی۔ ایس ایم سی کے لئے 459 ٹی پی ڈی کی گنجائش کے ایم آر ایف کو جلد ہی ترمیم شدہ ایکشن پلان کے تحت ایم او ایچ یو اے کی طرف سے منظوری دی جائے گی۔آنے والے ایس ٹی پیز کے بارے میں بتایا گیا کہ وادیٔ کشمیر میں سری نگر ، سونہ مرگ ، بارہمولہ اور چرارِ شریف میں 66.9ایم ایل ڈِی کی صلاحیت کے ایس ٹی پیز زیر تعمیر ہیں۔ جموں میں 109.2ایم ایل ڈی کی مجموعی صلاحیت کے ایس ٹی پی جموں، اَکھنور، سانبہ، کٹھوعہ اور کٹرہ قصبوں میں قائم کئے جائیں گے۔میٹنگ میں اِنکشاف کیا گیاکہ کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے جے ایم سی کے ذریعے مجموعی طور پر 6.16لاکھ میٹرک ٹن اور ایس ایم سی کے ذریعے 11لاکھ میٹرک ٹن کوڑاکرکٹ ٹھکانے لگایا گیا ہے۔ اِسی طرح جموں کے یو ایل بیز نے 1.87لاکھ میٹرک ٹن اور 2.98لاکھ میٹرک ٹن کوڑاکرکٹ اور کشمیر کے یو ایل بیز کواین اے ایف اِی ڈی( نیفیڈ) کے ذریعے ٹھکانے لگانے کے لئے ٹینڈر کیا ہے۔میٹنگ کو مزید بتایا گیا کہ جے ایم سی کے ذریعہ تقریباً 1.56لاکھ میٹرک ٹن ، جموں کی 36 یو ایل بیز کے ذریعہ 1.72لاکھ میٹرک ٹن اور کشمیر کی 40یو ایل بیز کے ذریعہ 0.78لاکھ میٹرک ٹن کے وراثتی فضلے کا اَب تک ازالہ کیا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ جموں و کشمیر کی چھوٹی یو ایل بیز میں ویسٹ مینجمنٹ کا کام شروع کرنے کے لئے اِنجینئروں اور ڈیزائن تجزیہ کاروں پر مشتمل پی ڈِی ایم سی کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔میٹنگ کو یہ بھی جانکاری دی گئی کہ بڑے شہروں میں اوسطاً 450گرام فی شخص فی دن اور چھوٹے شہروں میں 300گرام کوڑاکرکٹ پیدا ہوتا ہے۔میونسپل اِداروں کو این جی ٹی کے رہنما خطوط کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے خشک اورگیلا کوڑا کرکٹ کو الگ کرنے اور سائنسی خطوط پر اِ س پر عمل کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔