سرینگر//خزانہ، محنت و روزگار کے وزیر ڈاکٹر حسیب درابو نے محکمہ خزانہ کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ میٹنگ کے دوران موجودہ ٹیجری نظام کو پے اینڈ اکائونٹس نظام سے بدلنے سے متعلق منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔پرنسپل سیکرٹری خزانہ نوین کمار چودھری، ڈی جی اکائونٹس اینٹ ٹریجری الطاف حسن مرزا، ڈائریکٹر کوڈس محمد رفیع اندرابی اور کئی دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔میٹنگ میں پی اے او کے مجوزہ مسودے پر ایک تفصیلی پرزنٹیشن دی گئی اور بتایا گیا کہ مرکزی سرکار کے پی اے او نظام کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ افسروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو تاکہ ایک نیا پی اے او نظام وجود میں لایا جاسکے اور اس کمیٹی نے باہمی تبادلہ خیال کے بعد ایک فعال پی اے او ماڈل وجود میں لایا۔ میٹنگ میں مجوزہ نظام کے ادارہ جاتی ڈھانچے اور موجودہ ادائیگی نظام میں مثبت تبدیلی لانے سے جڑے امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے اس سال اپنی بجٹ تقریر میں ٹریجروں کے نظام کو بدلنے کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے ادائیگیوں کے موجودہ ٹریجری نظام کو پی اے او نظام سے بدلنے کی بات کئی تھی۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے افسروں سے کہا کہ وہ پی اے او کے ماڈل مسودے میں کچھ انتظامی اصلاحات لائے تاکہ ٹریجری نظام کے اصل مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔وزیر نے کہا کہ نئے نظام سے ادائیگی کے نظام میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ مختلف محکموں کے لئے رقومات واگذار کرنے اور رسید حاصل کرنے میں کے بجائے اب پی اے او ایک ہی محکمہ کے تحت کام کرے گا۔وزیر نے کہا کہ نظام میں آڈِٹ ونگ کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اقتصادیات اور خدمات کی فراہمی کے نظام کا جائزہ لیا جاسکے اور اخراجات میں باقاعدگی لائی جاسکے ۔ڈاکٹر درابو نے کہا کہ نئے نظام سے وقت پر ادائیگی اور مالی نظام میں معقولیت یقینی بن جائے گی۔ میٹنگ میں ضلع سطحوں کے مجوزہ پی اے او نظام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیااور اس سے ضلع سطحوں پر اکائونٹس سے متعلق کاموں کے لئے مزید ذمہ دار بنانے کے حوالے سے بھی سیر حاصل بحث بھی ہوئی ۔