پرویز احمد
سرینگر //پرائمری ہیلتھ سینٹر چھانہ پورہ میں ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ مقامی لوگوں کی سہولیت کیلئے محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران نے ہفتہ میں دو دن فزیشن، دو دن ہڈیوں اور جوڑوں اور دیگر ماہرین دستیات ہوتے تھے لیکن اب پی ایچ سی میں مریضوں کو دیکھنے کیلئے کوئی بھی نہیں آرہا ہے۔ اس دوران چیف میڈیکل افسر سرینگر نے اسپتال کوترقی دینے اور مختلف سہولیات جلد شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سرینگر کے چھانہ پورہ میں 22کرروڑ روپے کی لاگت سے بنائی گئی عمارت میں قائم ہیلتھ سینٹر میں مریضوں کو سخت مشکلات کاسامنا ہے۔ یہ سینٹر میں چرار شریف ، چاڈورہ، کرالہ پورہ چھانہ پورہ اور نٹی پوری میں رہنے والے لوگوں کو طبی سہویات فراہم کررہا تھا لیکن مختلف شعبہ جات کے ماہرین کا ہسپتال میں نہ آنے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ چھانہ پورہ کے ایک شہری جاوید احمد نے بتایا ’’ یہاں لاکھوں روپے مالیت کے جدید طبی آلات نصب ہیں لیکن ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان مشینوں کا فائدہ مریضوں کو نہیں مل پارہا ہے‘‘۔اس سلسلے میں چیف میڈیکل افسر سرینگر ڈاکٹر طاہر سجاد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ یہاں بہت جلد سینئر ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے چھانہ پورہ میں امراض چشم کا خصوصی یونٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلدمختلف امراض کے ماہر ڈاکٹر دستیاب ہونے کے علاوہ امراض چشم کی خدمات بھی شروع ہونگی۔