سرینگر//پانپور میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال سے ایک مرتبہ پھر 19سالہ کامران صوفی(نام تبدیل) دونوں آنکھوں میںچھرے لگنے کی وجہ سے بینائی سے محروم ہوگیا ہے۔ صوفی کے لواحقین نے بتایا کہ جمعہ کو پانپور میںاچانک اسوقت مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا جب پانپور سے تعلق رکھنے والے جنگجو کے فورسز کے نرغے میں آنے کی خبر پھیل گئی ۔پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے کے والد محمد شفیع نے بتایا ’’ جمعہ کو 12بجے خبر پھیلتے ہی کامران اپنی کریانہ کی دکان بندکرنے لگا اور جونہی شٹر بند کرنے لگا تو جپسی میں سوار فورسز اہلکاروں نے کامران کو دیکھتے ہی اسے چھروں کا نشانہ بنایا ۔ فورسز اہلکاروں کی جانب سے چلائے گئے چھروں میں سے کئی چھرے کامران کی آنکھوں اور چہرے پر جالگے۔‘‘ محمد شفیع نے بتایا کہ چھرے لگتے ہی کامران زمین پر گر پڑا اور مقامی لوگوں نے کامران کو سب ضلع اسپتال پانپور پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے کامران کے زخموں کو شدید نوعیت کا قرار دیکر صدر اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت دی۔ محمد شفیع نے بتایا کہ سرینگر پہنچتے ہی ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ کامران کی دونوں آنکھوں میں شدید نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں۔ محمد شفیع نے بتایا کہ کامران کی دائیں آنکھ میں 5چھرے جبکہ بائیں آنکھ میں 2چھرے لگے ہیں۔محمد شفیع نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں کی جانب سے پیلٹ کے استعمال سے 5افراد زخمی ہوئے تھے جن میںچار نوجوانوں کے جسم کے مختلف اعضاء پیلٹ لگنے کی وجہ سے مضروب ہوئے جبکہ کامران کی دونوں آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے بصارت متاثر ہوئی ہے۔صدر اسپتال میں آنکھوں کے ماہر ڈاکٹروں کا کہناہے کہ کامران کے آنکھوں کی صورتحال ابھی مخدوش بنی ہوئی ہے۔ صدر اسپتال میں شعبہ امراض جشم سربراہ ڈاکٹر طارق قریشی نے بتایا ’’ کامران کی دائیں آنکھ میں کئی پیلٹ لگے ہیں جسکی وجہ سے آنکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ کامران کی بائیں آنکھ میں پہلے سے ہی روشنی کم تھی اور پیلٹ لگنے سے یہ آنکھ مزید متاثر ہوئی ہے تاہم صورتحال آنکھوں میں موجود خون صاف ہونے کے بعد ہی واضح ہوسکے گی۔انہوں نے تاہم اُمیدظاہر کہ جراحیوں کے عمل سے گذرنے کے بعد اسکی ایک آنکھ کی بینائی بحال ہوسکتی ہے۔