عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ضلع انتظامیہ سرینگر نے امسال دوسری بار اتوار کو 8ویں محرم کے جلوس کو گرو بازار سے بڈ شاہ کدل اور ایم اے روڈ سے ہوتے ہوئے ڈلگیٹ تک روایتی راستے سے نکالنے کی اجازت دی ہے۔8 اور 10 محرم کے دو بڑے جلوسوں پر 1989 میں اس وقت کی انتظامیہ نے اس خدشے کے پیش نظر پابندی لگا دی تھی کہ یہ جلوس بھارت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ تب سے، سرینگر شہر کے اندرونی علاقوں میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں صرف چھوٹے ماتمی جلوسوں کی اجازت ہے۔پچھلے سال 34سال کے بعد گروبازار سے جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی تھی اور امسال لگاتار دوسری بار ایسا کیا جارہا ہے۔ضلع مجسٹریٹ سرینگر کے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق محرم کی اجازت دینے کے بارے میں شیعہ رہنمائوں کی درخواست پر غور کرنے کے بعد، حکومت نے روایتی راستوں سے، 8 محرم کو جلوسوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یادگار حسینی کمیٹی کی جانب سے 8 محرم 1446 کو گرو بازار سے بڈشاہ کدل اور ایم اے روڈ، کے راستے ڈلگیٹ تک محرم کے جلوس نکالنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔حکم میں مزید کہا گیا کہ “اس معاملے کو سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سرینگر کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ” سینئر سپرنٹنڈنٹ سرینگر نے محرم کا جلوس
نکالنے کے حق میں (یادگارِ حسینی کمیٹی)کو کوئی اعتراض نہیں دیا ۔ 8 محرم گرو بازار سے ڈلگیٹ براستہ بڈشاہ کدل اور ایم اے روڈ سری نگر تک مختلف شرائط کے تحت جلوس کے دوران کوئی سرگرمی ریاست کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف نہیں ہونی چاہیے اور کسی قومی علامت/ نشان کی توہین نہیں کرنی چاہیے، شرکا کوئی بھی ایسا جھنڈا نہیں لہرائیں گے جس میں اشتعال انگیز نعرے/متن اور/یا دہشت گرد تنظیموں کی تصاویر، قومی اور بین الاقوامی دونوں جگہوں پر کالعدم تنظیموں کے لوگو ہوں۔ منتظمین تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے اور کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے علاقے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔ جلوس میں شرکت کرنے والے شرکا کی سرگرمیاں صرف پروگرام تک محدود رہیں۔ وہ عوامی مفاد میں مقامی پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ حکم میں یہ بھی لکھا گیا ہے، “مذکورہ بالا کو مدنظر رکھتے ہوئے، یادگار حسینی کمیٹی، کالو منزل محلہ گرو بازار کے حق میں 8 محرم 15جولائی 2024کو صبح 6:00 بجے سے صبح 8:00 بجے تک گرو بازار سے ڈلگیٹ تک محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ ٹائم ونڈو کو وسیع تر عوامی مفاد میں حتمی شکل دی گئی ہے کیونکہ جلوس کے راستے میں بڑے پیمانے پر کاروباری / تجارتی ادارے، ایمبولینسوں کی نقل و حرکت، طلبا، دفتری عملہ، عام مسافر وغیرہ شامل ہیں۔” ۔